لوٹے پھر اکٹھے جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا
شیئر کریں
عوام کی رائے کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی میں پھر لوٹے جمع ہو گئے ہیں پہلے ان رہنمائوں کو دیگر پارٹیوں سے توڑ کر تحریک انصاف میں شامل کرایا گیا اور اب وہی عمل پی ٹی آئی کے خلاف کرتے ہوئے ان رہنمائوں کو استحکام پاکستان پارٹی میں شامل کر دیا گیا ہے ،جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم قائد اعظم کی تعلیمات اور اقبال کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کا آغاز کررہے ہیں،ہم آج ایک نئی پارٹی ’استحکام پاکستان‘ کی بنیاد رکھنے آئے ہیں،ہمارا ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، نئی جماعت بنانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ ملکی ترقی میں کسی طرح اپنا حصہ ڈال سکیں، اس طویل سفر میں کئی لوگوں کے ساتھ کام کیا اور اس دوران میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا،میں روایتی سیاستدان تو نہیں تھا مگر دیر سے ہی صحیح ایک مقصد کے تحت سیاسی میدان میں آیا، پھر میں نے تحریک انصاف میں اس سوچ کے ساتھ شمولیت اختیار کی کہ پاکستان کو جن چیزوں کی ضرورت ہے وہ ہم حاصل کریں گے، اس لیے پی ٹی آئی کو مضبوط کرنے کے لیے جدوجہد اور دن رات محنت کی،آنے والے دنوں میں آپ کے سامنے ایسے حقائق آجائیں گے جس سے آپ سب کو علم ہوگا کہ پی ٹی آئی کے لیے ہم نے کتنا کام کیا، ہم نے ہمیشہ کوشش کی تھی کہ پی ٹی آئی واضح اکثریت سے انتخابات میں فتح حاصل کرے اور ملک میں اتحاد کے لیے کام کرے مگر ایسا نہ ہوسکا اور لوگ بد دل ہوگئے‘پی ٹی آئی کا کام معیشت کو مضبوط بنانا اور عالمی دنیا سے تعلقات کو بہتر بنانا تھا، مگر ایسا نہیں ہوسکا، ہم ہمیشہ سے سیاسی مخالفین پر حملوں کے مخالف تھے مگر پی ٹی آئی والوں نے تو فوجی تنصیبات پر حملہ کیا اور شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا، اگر اس ہجوم کو قابو نہ کیا گیا تو پھر یہ گھروں میں گھس کر سب کو ہراساں کرے گا‘۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہم اس رویے کو بڑھاوا دینے کی اجازت نہیں دے سکتے اور آج عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو اس دلدل سے نکالنے کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے، پاکستان کو آج ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو سیاسی اور سماجی تقسیم کو ختم کرے اور نفرت کے بجائے محبت کو بڑھائے، قوم کو امید دلائے اور مایوسیوں سے نکالے۔