میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ایس کیو سی کا دھوکہ ، ضرر رساں اشیائے خور و نوش کو معیاری بنادیا

پی ایس کیو سی کا دھوکہ ، ضرر رساں اشیائے خور و نوش کو معیاری بنادیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۵ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ / منور علی پیرزادہ ) انسانی صحت کیلئے ضرر رساں اشیائے خورد ونوش کو پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے معیاری ہونے کی تصدیقی سند جاری کررکھی ہے ،مصنوعی اجزاء سے تیار کردہ گھی ، تیل ، سرخ مرچ ، شہد ،بسکٹ، کاربونیٹ مشروبات و دیگر اشیاء میں پائے جانے والے مضر اثرات کو دانستہ نظر انداز رکھا گیا ہے ،طبی ماہرین کے مطابق مصنوعی اجزاء سے تیار کردہ اشیاء انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر اثرات مرتب کرتی ہیں ، جس میں سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے کاربونیٹ مشروبات ، تیل ، گھی ،سرخ مرچ اور بسکٹ ہیں ، جنہیں کسی صورت انسانی صحت کیلئے مفید یا پھر بے ضرر قرار نہیں دیا جاسکتا جبکہ پاکستا ن میںدیگر اشیاء کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء کو معیاری بنانے کی ذمہ داری پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول پر عائد ہوتی ہے ، جس کے پاس مختلف اشیاء سے متعلق ملکی و بین الاقوامی تقریباً 26ہزار معیارمقرر ہیں ، جس میں خور دونوش کی وہ اشیاء جو پی ایس کیو سی اے کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں، ان سے متعلق بھی معیارات موجود ہیں ،ذرائع کے مطابق پی ایس کیو سی کی جانب سے انسانی صحت کیلئے معیاری اشیاء کی تصدیق کا عمل قابل اعتبار نہیں ہے ، مضر اثرات کو دانستہ پوشیدہ رکھتے ہوئے معیاری ظاہر کررکھا ہے ساتھ ہی عوام میںضرر رساں اشیاء سے متعلق آگاہی فراہم نہیں کی جاتی حالانکہ ایکٹ 1996 کے تحت پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو وجود میں لانے کا بنیادی مقصد معیار کو مقرر کرکے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانا بلکہ عوامی سطح پر اس حوالے شعور کو اجاگر کرنا بھی ہے ، جس جانب سے متعلقہ ذمہ داران کی مجرمانہ غفلت تاحال برقرار ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں