میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قرضے 81 ہزار ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا تخمینہ

قرضے 81 ہزار ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا تخمینہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۰ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایا ہے کہ وفاقی حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے اختتام تک 81.8 ہزار ارب روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ جائیں گے، جبکہ بجٹ خسارہ اور سودی ادائیگیاں بھی بجٹ تخمینوں سے بڑھ جائیں گی۔بجٹ کے غیر حقیقی اعداد وشمار کی وجہ سے آئی ایم ایف نے نیا جائزہ جاری کیا ہے، یہ جائزہ حالیہ مذاکرات کے دوران پاکستانی حکام کے ساتھ ڈسکس کیا گیا ہے، جس کے مطابق وفاقی حکومت کا بجٹ 15.4 ہزار ارب روپے ہوگا، جو کہ رواں مالی سال کے آغاز میں قومی اسمبلی سے منظور کیے گئے بجٹ تخمینے سے 1.1 ہزار ارب روپے زیاد ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پبلک قرضوں اور گارنٹیوں کے 81.8 ہزار ارب روپے رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، جو کہ جی ڈی پی کا 77.3 فیصد بنتا ہے، جبکہ بجٹ خسارہ جو پہلے 6.9 ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا تھا، اب اس کا تخمینہ8.2 ہزار ارب روپے لگایا گیا ہے، جو کہ گزشتہ تخمینے سے 1.3 ہزار ارب روپے زیادہ ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تخمینوں میں ردوبدل کی بنیادی وجہ ا?مدن، اخراجات اور سودی ادائیگیوں کے غیر حقیقی اعداد و شمار ہیں، آئی ایم ایف نے سودی ادائیگیوں کا تخمینہ 8.63 ہزار ارب روپے لگایا ہے، جو کہ آئی ایم ایف کے گزشتہ اندازوں سے برائے نام زیادہ ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں