میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے الیکٹرک چلانے والا ابراج گروپ عالمی فراڈی نکلا

کے الیکٹرک چلانے والا ابراج گروپ عالمی فراڈی نکلا

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۹ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ: شعیب مختار)بلی کو دودھ کی نگرانی سونپ دی گئی کے الیکڑک چلانے والا گروپ عالمی فراڈی نکلا سیاسی وفاداریاں قانونی کارروائیوں میں رکاوٹ بن گئیں عمران خان کے قریبی ساتھی عارف نقوی کے ابراج گروپ کیخلاف پاکستان میں کسی بھی قسم کی تحقیقات کا آغازنہ ہوسکا کے الیکٹرک کو خفیہ طور پر شنگھائی الیکٹرک کے حوالے کرنے سے متعلق تمام راہیں ہموار کر لی گئیں عارف حبیب گروپ سودا کروانے کے لیے سرگرم ہوگیا ذرائع کے مطابق بیرون ملک میں 385ملین ڈالرکی خورد برد میں ملوث اور پی ٹی آ ئی فارن فنڈنگ کیس کے اہم کردار عارف نقوی کیخلاف پاکستان میں اب تک کسی بھی قسم کی تحقیقات کا آغاز تاحال نہیں ہو سکا ہے جس کی بنیادی وجہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے قریبی قرابت داری بتا ئی جاتی ہے عارف نقوی کی جانب سے سال 2002میں ”ابراج کیپٹل“ کے نام سے کمپنی قائم کی گئی تھی جو2012میں ابراج گروپ میں تبدیل ہوئی ہے  ابراج گروپ کی جانب سے پوری دنیا میں سرمایہ کاروں سے تعاون حاصل کرتے ہوئے17بلین ڈالرسے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جس میں دوگروپوں کے فنڈز غیر قانونی طور پر ابراج گروپ کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے تھے بعد ازاں مذکورہ رقم عارف نقوی کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھیں جس کے بعد ابراج گروپ، عالمی بینک اورمائیکرو سافٹ کے سربراہ بل گیٹس کی”بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن“کے درمیان دوریاں پیدا ہوئیں اس ضمن میں دبئی کے فنانشل سینٹر واچ ڈاگ نے سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنے کے الزام میں ابراج گروپ پر 31کروڑ 50لاکھ ڈالر کا بھی جرمانہ کیا تھا جبکہ385 ملین ڈالرز کے فراڈ کے الزام میں انہیں برطانیہ میں میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ایک سال قبل حراست میں بھی لیا جا چکا ہے جبکہ انکے قریبی ساتھی ابراج گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر مصطفی عبدالودود بھی امریکا میں زیر حراست ہیں دونوں فریقین متحدہ عرب امارات اور لندن میں فراڈ کے متعدد مقدمات میں ملوث ہیں ابراج گروپ کی جانب سے2009میں 1.4بلین ڈالرکی سرمایہ کاری سے کے الیکٹرک کے اکثریتی شیئرز خریدے گئے تھے جس کے تحت کے الیکٹرک کا مکمل انتظامی کنٹرول ابراج گروپ کوحکومتی معاہدے کے تحت دیا گیا ہے اس ادارے کے 25 لاکھ صارفین ہیں جبکہ کراچی کو بجلی کی فراہمی ابراج گروپ کی بنیادی ذمہ داری ہے حالیہ دنوں برطانیہ میں مقیم عارف نقوی مالی مشکلات کاشکار ہیں جس کے تحت کے الیکٹرک کو خریدنے کی خواہشمند چین کی کمپنی "شنگھائی الیکٹرک” کو66.40 شیئر دینے کی تیاریاں عروج پر پہنچی ہوئی ہیں جو عارف نقوی کی ملکیت بتائی جاتی ہے ان تمام تر امور میں حائل رکاوٹیں دور کر لی گئی ہیں آ ئندہ چند روزمیں کے الیکٹرک کوشنگھائی الیکٹرک  کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے تمام تر عمل میں عارف حبیب گروپ مرکزی کردار ادا کررہا ہے جبکہ 11 جولائی کو وزیر اعظم پاکستان کی سربراہی میں معاشی تھنک ٹینک سے متعلق اجلاس میں بھی حبیب عارف کی جانب سے کے الیکٹرک کو چائنا کی کمپنی کے حوالے کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے عارف نقوی وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی دست راز بتائے جاتے ہیں جس کے تحت ان سے متعلق کسی بھی قسم کی انکوائری کا آغاز پاکستان میں نہیں ہو سکا ہے نیز ان کیخلاف تحریک انصاف کو ساڑھے پانچ کروڑ روپے کی مالی معاونت کرنے پراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب نیب کو تحقیقات سونپی گئی تھی تاہم 2016 میں نیب کی جانب سے یہ انکوائری بند کردی گئی تھی واضح رہے عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان بھی اپنی کتاب میں ابراج گروپ کے سربراہ عارف نقوی کے پی ٹی آ ئی کے 2013 کے انتخابات کے 66 فیصد اخراجات اٹھانے اور انکے فارن فنڈنگ کیس میں ملوث ہونے سے متعلق اہم انکشافات کرچکی ہیں۔ 


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں