میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدلیہ اور فوج پر حملے کیے جارہے ہیں، نواز شریف مارشل لاء لگوانا چاہتے ہیں، عمران خان

عدلیہ اور فوج پر حملے کیے جارہے ہیں، نواز شریف مارشل لاء لگوانا چاہتے ہیں، عمران خان

ویب ڈیسک
هفته, ۷ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

پشاور (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف مارشل لاء لگوانے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف فوج اور سپریم کورٹ پر حملے کیلئے (ن) لیگ کو استعمال کررہے ہیں، منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پر بیرون ملک ان کی اربوں روپے کی جائیدادیں اور اثاثے منجمد ہوجائیں گے جنہیں وطن واپس لایا جائے گا۔تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اس وقت وفاقی حکومت مفلوج ہے اور ایک نااہل شخص کو بچانے اور پروٹوکل میں لگی ہے، ایسا قانون منظور کیا گیا جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا کہ چور ہو یا ڈاکو کوئی بھی شخص پارٹی کا سربراہ بن سکتا ہے، نواز شریف مارشل لاء لگوانے کی پوری کوشش کررہے ہیں، (ن) لیگ سپریم کورٹ پر کھلا حملہ کررہی ہے، جبکہ عدلیہ پر حملہ جمہوریت پر حملہ ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف فوج اور عدلیہ پر حملہ کر رہے ہیں اب وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے چیئرمین نیب کی تقرری کے سوال پر انہوں تھا کہ نواز شریف آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ پر کرپشن کے مقدمات ہیں کرپشن کے مقدمات ہوتے ہوئے وہ کیسے چیئرمین نیب منتخب کر سکتے ہیں عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات میں اس وقت کوئی نظام نہیں جنگ کی وجہ سے پرانا نظام ختم ہوگیا ہے خصوصا وزیرستان کے حالات بہت زیادہ خراب ہیں وہاں عمارتیں نہیں اور آئی ڈی پیز کو سر چھپانے کے لیے پناہ گاہ میسر نہیں لوگوں کے گھر مویشی تباہ ہوچکے ہیں فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں صوبائی حکومت اس سلسلے میں انتظامی و معاشی طور پر تیار ہے فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے لیے بلدیاتی نظام کے ذریعے فنڈز تقسیم کیے جائیں گے ،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کا موقع ضائع کیا جارہا ہے۔ وفاق اس سلسلے میں اقدامات نہیں کررہا فاٹا سیکرٹریٹ کرپشن کا اڈہ ہے قبائلی علاقوں کو ان کے حصے کا پیسہ ملتا ہی نہیں اربوں روپے کی اسمگلنگ ہوتی ہے، پولیٹکل ایجنٹس کی تعیناتی کے لیے کروڑوں روپے دیے جاتے ہیں، چوکیاں بکتی ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کی جاتی ہے اسی وجہ سے قبائلی علاقوں کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں حکومت 2023تک فاٹا کا انضمام موخر کرنا چاہتی ہے جس کے نتیجے وہاں کے لوگ مزید پیچھے چلے جائیں گے ،چیئرمین پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے انضمام کا سلسلہ ابھی سے شروع کیا جائے، جو 2018تک مکمل ہوجائے تاکہ قبائلی نمائندے صوبائی اسمبلی میں پہنچیں اور اپنی بات کہہ سکیں 2004کے بعد قبائلی علاقوں کے ساتھ جو سلوک ہوا ان کی آواز سننے والا کوئی نہیں تھا ایک طرف سے ان پر ڈرون حملے دوسری طرف سے فوجی آپریشن ہورہا تھا اور بیچ میں قبائلی پھنسے ہوئے تھے ان کی آدھی آبادی بے گھر ہوگئی، آئی ڈی پیز کی کوئی شنوائی نہیں فاٹا کو ضم کرنے میں تاخیر سے کرپٹ مافیا کو فائدہ پہنچے گا اور دشمنوں کو انتشار پھیلانے کا موقع ملے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں