ملک میں 380 ارب روپے کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف
شیئر کریں
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں ایک سال کے دوران ملک میں 380 ارب روپے کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ جمعہ کواجلاس میں بجلی چوری اور اس حوالے سے اقدامات پر سیکریٹری پاور نے بتایاکہ 2سو ارب روپے کی بجلی کنڈوں اور 80 ارب میٹرز کے ذریعے چوری کی گئی،آئندہ سال بجلی ٹیرف میں اضافے سے چوری کردہ بجلی کا 520 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا،بنوں کے ایک گرڈ اسٹیشن سے سالانہ5ارب کی بجلی چوری ہوتی ہے ۔ کے الیکٹرک حکام کے مطابق بجلی چوری پر ایف آئی آر کے عمل کو پیچیدہ بنا دیا گیا ہے ۔ سیکریٹری پاور نے کہاکہ بجلی چوری روکنے کے لئے فیڈرز سے بجلی بند نہیں کی جا سکتی،فیڈرز سے بجلی بند کرنے کی صورت میں بل ادا کرنے والے بھی زد میں آ جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ لوڈشیڈنگ نہ کریں تو ماہانہ 220ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ انہوںنے کہاکہ ڈسکوز میں بجلی چوری کی ریکوری کے حوالے سے منصوبہ سازی کر رہے ہیں،بجلی چوری روکنے کیلئے فیڈرز کی بجائے ٹرانسفارمر سے روکنے کا منصوبہ ہے ۔سیکریٹری پاور نے کمیٹی کو بتایاگیا کہ ہمارے لوگ بھی بجلی چوری ملوث ہے ، بجلی چوری کے لئے اے بی سی کیبل کا توڑ بھی نکال لیا گیا ہے ،اے بی سی کیبل کے توڑ کے لئے باقاعدہ فرمز ہیں،بجلی چوری کرنے والے فرمز کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سکھر والوں کو اعزاز حاصل ہے کہ یہ طریقہ انہوں نے ایجاد کیا ہے ، پیسکو میں اس سال 185 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ بجلی چوری کے لیے مختلف اقدامات اٹھا رہے ہیں، بلنگ اور ریکوری کو پرائیویٹائزکرنے کا اقدام اٹھا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اشتہارات جاری کئے ہیں آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی، چاہتے ہیں کہ پولیس کی طرز پر ایک ٹاسک فورس بنائی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ٹاسک فورس چوروں کی بجلی کاٹنے کا کام کرے گی، بجلی چوروں کے لیے اگر یہ فورس بن جائے تو اچھا اقدام ہوگا۔