نوازشریف ہمارے لیے ہوّانہیں نہ ہی ہم ان سے ڈرتے ہیں اسدعمر
شیئر کریں
شہباز گل پر تشدد بارے عمران خان نے اڈیالہ جیل نہیں جیل کہا تھا، عمران خان ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں
زرداری ،فضل الرحمن ،راناثناء ،خواجہ آصف ،ایازصادق ببانگ دہل فوج کیخلاف باتیں کرچکے انھیں کیوں نہیں بلایاجارہا
اسلام آباد(بیورورپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرنے کہاہے کہ شہبازگل پر تشددقابل مذمت ہے ،اڈیالہ جیل میں کوئی شکایت نہیں ،شہباز گل پر تشدد بارے عمران خان نے اڈیالہ جیل نہیں جیل کہا تھا، عمران خان ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں، وہ کبھی کوئی ایسی بات نہیں کریں گے جو قانون کے خلاف ہو،طاقتور کے لیے الگ اور کمزور کے لیے الگ قانون نہیں ہونا چاہیے۔اسد عمر نے کہا کہ نوازشریف واپس آئیں تو ان کے لئے قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے، طاقتور کے لیے الگ اور کمزور کے لیے الگ قانون نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہمارے لئے ہوّا نہیں اور نہ ہم ان سے ڈرتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ اگر عمران خان اور نوازشریف انتخابی مہم چلائیں تو دو تہائی اکثریت سے عمران خان کامیاب ہوں گے۔شہباز گل سے ملاقات کرنے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل سے ملاقات ہوئی ہے، وہ ٹھیک ہیں انہیں آگاہ کیا کہ پارٹی لیڈر اور ورکر ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں ان کو کوئی شکایت نہیں ہے تاہم انہوں نے بہت تفصیل سے بتایا کہ ان کو کس طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اسد عمر نے کہا کہ شہباز گل پر جس طرح تشدد کیا گیا وہ انتہائی افسوسناک ہے، اس سب کا مقصد واضح نظر آرہا ہے، ان کی کوشش یہی ہے کہ کسی طرح ان کا جسمانی ریمانڈ دوبارہ حاصل کرکے انہیں واپس اسلام آباد لے جایا جائے اور ان پر مزید تشدد کرکے ان سے عمران خان کوئی جھوٹا بیان نکلوایا جائے۔انہوں نے کہا کہ جس بیان کے پر یہ سارا مقدمہ بنایا گیا ہے وہ تو ٹیلی ویژن پر لائیو ٹیلی کاسٹ ہوا ہے اس کا حرف بہ حرف موجود ہے، دوسرا بہانہ یہ لوگ فون کا بناتے ہیں جبکہ یہ لوگ فون بھی لے گئے تھے، یہ حقیقت ہے کہ فون پولیس نے اسی روز لے لیے تھے۔عمران خان کے بیان پروضاحت دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل نہیں جیل کہا تھا، شہباز گل نے جب پہلی بار عدالت میں کھڑے ہوکر جج کے سامنے قمیض اٹھا کر تشدد کے نشانات دکھائے تھے اس وقت تو وہ اڈیالہ آئے ہی نہیں تھے، اس میں کوئی ابہام کی بات نہیں کہ ان پر اسلام آباد میں تشدد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں، وہ کبھی کوئی ایسی بات نہیں کریں گے جو قانون کے خلاف ہو۔شہباز گل کو چکی میں رکھے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بالکل درست بات ہے کہ اڈیالہ جیل میں پہلی رات انہیں چکی کے اندر رکھا گیا تھا۔شہباز گل پر تشدد سے متعلق چیف جسٹس کو لکھے گئے کے بارے میں سوال پر اسد عمر نے خط سے لاعلمی کا اظہار کیامیں نے چیف جسٹس کے صرف راولپنڈی میں ہونے والے جلسے کیلئے خط لکھا ہے، دو، تین مختلف جگہیں ہیں جنہیں دیکھا جا رہا تھا، دوپہر تک ان شا اللہ اعلان کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن، آصف زرداری، رانا ثنا اللہ ، خواجہ آصف، ایاز صادق، ان سب نے فوج کے خلاف ببانگ دہل باتیں کی ہیں، انہیں کیوں نہیں بلایا جارہا ہے، پرچے کیوں نہیں کٹ رہے، اللہ نہ کرے کہ کبھی ان پر بھی برہنہ کرکے تشدد کیا جائے لیکن سوال ان سے کیوں نہیں پوچھے جارہے؟