میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی پر عملدرآمدمیں ناکام

محکمہ ماحولیات پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی پر عملدرآمدمیں ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۴ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی عائدکرنے کے بعد عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگیا، چیف سیکریٹری سندھ نے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے کارخانوں کو سیل کرنے کا حکم جاری کردیا ، کارخانوں سے لاکھوں روپے بھتہ لینے والے سیپا افسران میں کھلبلی مچ گئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی نے سال 2014 میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا بل منظور کیا ، جس کے بعد محکمہ ماحولیات سندھ نے 27 ستمبر 2019 کو نوٹیفکیشن جاری کرکے نان ڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے، فروخت کرنے اور استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی، سابق مشیر ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ساتھ تصاویر میں ممنوعہ پلاسٹک کی پابندی کے بعد کپڑے کی تھیلیوں کی تشہیر بھی کی، پابندی عائد کرنے کے بعد محکمہ ماحولیات سندھ نے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے اور فروخت کرنے والے ہول سیل دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کی، کارروائیوں پر کراچی، حیدرآباد،لاڑکانہ اور دیگر شہروں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال میں خاطر خواہ کمی آگئی، بعد میں سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) کے افسران نے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے فیکٹریز اور فروخت کرنے والے ہول سیلرز سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کرکے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر عائد پابندی کی دھجیاں اڑادیں، سیپا کے اعلیٰ ترین افسر کے فرنٹ مین کینیڈین شہری گریڈ 18 کے افسر نے بھتہ وصول کرنا شروع کیا، اس طرح سیپا کے دو افسران کینیڈین شہری گریڈ 18 کے افسر محمد کامران خان اور ضلع ملیر کے انچارج منیر عباسی کے ذریعے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا گیا،سیپا کے ڈی جی نے سابق مشیر ماحولیات مرتضیٰ وہاب کو بھی ماموں بنالیا اور سندھ بھر میں دھڑلے سے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں فروخت ہوتی رہی۔ دوسری جانب چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری داخلا سعید احمد، کمشنر کراچی اقبال میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سمیت دیگر نے شرکت کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہیں، کراچی میں برساتی نالے بند ہونے کی ایک وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، کے ایم سی پلاسٹک کی تھیلیاں تیار کرنے والی فیکٹریز اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے، ڈپٹی کمشنرز ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والی فیکٹریز کو سیل کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں