میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پنجاب حکومت کی معافی کے بعد سدھو کی مدت قید آٹھ ماہ ہونے کا امکان

پنجاب حکومت کی معافی کے بعد سدھو کی مدت قید آٹھ ماہ ہونے کا امکان

جرات ڈیسک
پیر, ۲۳ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

1988کے روڈ ریج ڈیتھ کیس میں گرفتار کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو اگر جیل میں اچھا برتاؤ کرتے ہیں اور جیل حکام اور پنجاب حکومت انہیں غیر معمولی معافی دیتی ہے تو سدھو کی جیل کی مدت آٹھ ماہ سے کم ہو سکتی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سدھو کو روڈ ریج ڈیتھ  کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے ایک سال کی سخت قید کی سزا سنائے جانے کے بعد پٹیالہ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ جیل کے ایک اہلکار نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ایک مجرم کو ہر ماہ چار دن کی معافی ملتی ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ مجرم کی سزا میں مزید 30 دن کی کمی کرے، یہ سزا تقریبا تمام مجرموں کو ملتی ہے، سوائے ان لوگوں کے جو نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی میں ملوث ہوں۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل یا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو مجرم کو 60 دن کی معافی دینے کا اختیار ہے حالانکہ یہ صرف غیر معمولی حالات میں اور سیاسی اجازت سے کیا جاتا ہے۔ اب کچھ رپورٹس میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے ساتھ سدھو کے اچھے تعلقات کی وجہ سے سدھو کے اس معافی سے فائدہ اٹھانے کا قوی امکان ہے۔ پنجاب جیل مینول کے مطابق، جیل میں رہتے ہوئے، سدھو تین ماہ تک بغیر تنخواہ کے تربیت حاصل کریں گے۔ اس کے بعد، انہیں غیر ہنر مند یا ہنر مند کے طور پر درجہ بندی دی جائے گی، قیدی روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 90 روپے کماتے ہیں۔ قیدی روزانہ آٹھ  گھنٹے کام کرتے ہیں اور ان کے اخراجات حکومت برداشت کرتی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق قیدیوں کی 25 فیصد کمائی جیل کرنسی کے طور پر ہوتی ہے جبکہ باقی بچت اکاؤنٹ میں ڈال دی جاتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں