میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بی جے پی کی بابری مسجدکے بعدایک اورمسجدشہید کرنے کی دھمکی

بی جے پی کی بابری مسجدکے بعدایک اورمسجدشہید کرنے کی دھمکی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۲ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

اپنے متنازعہ اور فرقہ وارانہ بیانات اور نفرت پھیلانے کے لیے مشہور بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما سنگیت سوم نے ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس میں واقع مغل دور کی ” گیانواپی مسجد” کو بھی بابراہ مسجد کی طرح منہدم کرنے کی کھلی دھمکی دی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سنگیت سوم نے میرٹھ شہر میں ایک تقریب میں گیانواپی مسجد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو 1992 کو یاد رکھنا چاہیے جب بابری مسجد کو منہدم کیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ اب نوجوانوں کی طاقت دوگنی ہو گئی ہے اور وقت آ گیا ہے کہ ایک اور فیصلہ کیا جائے۔انہوںنے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب جیسے لوگوں نے مندر کو گرا کرنواپی مسجد بنائی ہے اور اب مندر کو واپس لینے کا وقت آگیا ہے۔ سنگیت سوم نے اپنے فیس بک پیج پر بھی لکھا کہ اورنگزیب نے گیانواپی مسجد بنائی۔ 1992 میں بابری منہدم کی گئی اور اب 2022 میں گیانواپی کی باری ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس مندر کو واپس لیا جائے جسے مسجد بنانے کے لیے منہدم کیا گیا تھا”۔ دوسری جانب ہندو تو ا جنونیوں کی قطب مینار کیخلاف بھی سرگرمی بڑھ گئی ہے ۔ ہندو توا تنظیموں کے تقریباًدو درجن کارکنوں نے قطب مینار کے قریب نہ صرف ہنو مان چالیسہ کیابلکہ مینار کا نام بدل کر ”وشنوا ستمبھ” رکھنے کا بھی مطالبہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطا بق ہندو توا تنظیم مہا کال مانو سیوا اور یونائیٹڈ ہندو فرنٹ کا کہنا ہے کہ قطب مینار کو مغلوں نے ہم سے چھینا تھا اور اب ہمار امطالبہ ہے کہ اسکا نام بدل کر وشنوا ستھبھ رکھا جائے ۔ ہندو تو جنونیوں نے قطب مینا ر کے باہر مظاہرے کے دوران جے شری رام کے نعرے بلند کیے۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ پہلے قطب مینار کا نام وشنو استمبھ تھا لیکن مغلوں نے اس کا نام بدل کر قطب مینار کھ دیا۔ ہندو تو ا بریگیڈ کے مظاہرے کو دیکھتے ہوئے قطب مینا ر کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں