کراچی میں تجارتی سرگرمیاں مکمل بند،مضافاتی علاقوں میں سب چلتا رہا
شیئر کریں
سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وبا کی چوتھی لہر کے باعث لگائے گئے لاک ڈائون کے دوسرے روزاتوارکوکراچی میں تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ شہری اپنے گھروں تک محدود رہے،دوسری جانب پولیس کی جانب سے کراچی میں بعض مقامات اورمضافاتی علاقوں میں ہوٹلزپرڈائننگ کے علاوہ مختلف تقریبات اوراتوارکی مناسبت سے بعض علاقائی سطح پربازارلگانے پرخاموشی اختیارکیے رکھی تاہم جب میڈیا کی جانب سے ایسے علاقوں کی کوریج کرکے لاک ڈائون کی خلاف ورزیاں سامنے لائی گئیں تو کیمرے کے استعمال پرلیاقت آباد، کورنگی،لیاری،میمن گوٹھ سمیت مختلف علاقوں میں پولیس اہلکارمشتعل ہوگئے اورمیڈیا ورکرز سے بداخلاقی اوربدسلوکی سے پیش آئے۔اتوارکولیاقت آباد میں پل کے نیچے پرندہ مارکیٹ میں کاروربارکی اطلاع پرمیڈیا کی ٹیمیں کوریج کے لیے پہنچیں تو لیاقت آباد پولیس نے میڈیا ورکرز کے ساتھ بدسلوکی اوربداخلاقی کا مظاہرہ کیا اورایک نجی ٹی وی کے رپورٹرکوزدوکوب کرنے کی کوشش کی تاہم ایس ایس پی سینٹرل کی مداخلت پرمعاملے کوسنبھال لیا گیا اورپرندوں کی خرید وفروخت کے لیے لگایا جانے والا بازارجومبینہ طورپرلیاقت آباد پولیس کی نگرانی میں لگایا گیا تھا ختم کرادیا گیا ۔ علاوہ ازیں کورنگی اندسٹریل تھانہ،شاہ فیصل کالونی پولیس اسٹیشن،کلاکوٹ تھانہ،رسالہ تھانہ کی حدود میں اندرونی علاقوں میں بعض تجارتی مراکز کھلے ہونے ک بناء پران کی کوریج کے دوران پولیس نے میڈیا ورکرزسے بداخلاقی کی اورانہیں کوریج سے روکا گیا۔اللہ والا ٹائون، بلال کالونی،ناصرکالونی،مہران ٹان،گودام چورنگی کے علاقے میں ہوٹلز پرڈائننگ کی سہولت بحال رہی جبکہ شادی سمیت دیگرمختلف تقاریب کے انعقاد پربھی پولیس حرکت میں نہیں آئی ہے۔محمود آباد، اختر کالونی، بھٹائی کالونی ، قیوم آباد، لیاری ، کیماڑی سمیت مختلف علاقوں میں لاک ڈائون کی خلاف ورزی پرکھلنے والے کاروبارکی کوریج پرمیڈیا ورکرز کوپولیس کی جانب سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے کیمرے کی آنکھ میں لاک ڈان کی خلاف ورزی کو محفوظ کرنے کے معاملے پرپولیس اہلکاروں نے اشتعال انگیزی کی کوشش کی ہے۔۔