میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سید ناصرشاہ ،مفتاح اسماعیل کے گردنیب شکنجہ سخت

سید ناصرشاہ ،مفتاح اسماعیل کے گردنیب شکنجہ سخت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو) نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر کے خلاف 4 انکوائریز اور سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی دی، جبکہ نیب سکھر نے وزیراطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق نیب نے حکومت سندھ کی انتہائی اہم شخصیت اور وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے باضابطہ طور پر نوٹس جاری کیا، نوٹس کے مطابق سید ناصر شاہ اور دیگر کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 کے تحت تحقیقات شروع ہوئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وزیر اطلاعات ، بلدیات و جنگلات سید ناصر حسین شاہ غیر منقولہ ملکیت اور بینک اکائونٹس رکھتے ہیں، جس کا تعلق اینٹی منی لانڈرنگ سے ہے، بینک اکائونٹس میں خطیر رقم جمع ہے جس کا ریکارڈ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں موجود نہیں اور یہ اثاثے سید ناصر شاہ کی ملکیت میں ظاہر نہیں کیے گئے۔ نیب سکھر نے وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر شاہ کو غیر منقولہ ملکیت اور بینک اکائونٹس کے معاملے پر بیان ریکارڈ کروانے، بینک اکائونٹس کی تفصیلات اور جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کیلئے باضابطہ طور پر نوٹس جاری کیا،تاہم یہ تصدیق نہیں ہوئی کہ وزیراطلاعات ناصر شاہ نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے یا نہیں ۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی، نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشنز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے، جو ہمیشہ قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر سختی سے یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں، جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے ۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ملزم نے غیر قانونی ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے جعلی اور متعلقہ محکموں میں آسامیاں نہ ہونے کے باوجود ان آسامیوں کی اخبارات میں تشہیر کی بلکہ دھوکا دہی اور فراڈ کے ذریعے بڑے پیمانے پر عوام الناس کو نہ صرف لوٹا بلکہ ان سے بھاری رقوم بھی وصول کیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 4 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میں مفتاح اسماعیل احمدسابق وزیر خزانہ اور دیگر،نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف دو انکوائریز،محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں مالم جبہ کیس میں میسرز سیمسن گروپ کی طرف سے معزز پشاور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن اوراس سلسلہ میں معزز پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی سر براہی میں بنائی گئی کمیٹی اور متعلقہ کمیٹی کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ پراسس میں بعض بے ضابطگیوں کی قانون کے مطابق محکمانہ تحقیقات کیلئے کیس کو چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو اس Condition کے ساتھ بھجوانے کی منظوری دی کہ متعلقہ کیس میں اگرکسی معزز عدالت کا حکم امتناہی اورقانون کے مطابق کوئی امر مانع ہوا تو متعلقہ کیس کو قانون کے مطابق مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بعددیکھا جا سکے گا۔قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جناب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات خصوصاً شوگر، آٹا، منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس، اختیارات کا ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ اسکینڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب نے گزشتہ تین سالوں میں 533 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پربدعنوان عناصر سے برآمد کئے، جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔چیئرمین نیب نے کراچی،لاہور،اور اسلام آباد کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نہ صرف فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور انڈرانوائسنگ کے مقدمات ایف بی آر کو بھجوادیے بلکہ نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے اسپیشل ڈیسک قائم کیا جس پربزنس کمیونٹی کے رہنماؤں نے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا شکریہ ادا کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں