یوم یکجہتی کشمیر،وزارت خارجہ سے ڈی چوک تک ریلی
شیئر کریں
یوم یکجہتی کشمیرپر ملک بھر کی طرح وزارت خارجہ سے ڈی چوک تک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر قیادت ریلی نکالی گئی،شرکا ء نے بھارت کیخلاف نعرے بازی کی اورکشمیر کے حق میں نعرے بازی کر کے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیاجبکہ وزیرخارجہ نے کہا کہ ہماری منزل اور سوچ ایک ،منزل کے حصول تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے ، کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری ہے مگر کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ،پاکستان کے تمام مکاتب فکر،سیاسی جماعتیں اور ادارے مسئلہ کشمیر پر ایک سوچ رکھتے ہیں،کامیابی کشمیریوں کا مقدر بنے گی،میڈیا مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے ، عالمی میڈیا کو دعوت دیتا ہوں کہ حالات کا جائزہ لینے آئے آپ آزاد کشمیر جائیں۔جمعہ کو یوم یکجہتی کشمیر پر وفاقی دارلحکومت کی شاہراہ دستور پر ہر طرف سبز ہلالی پرچم اور کشمیر کے پرچم کی بہارنظر آئی۔وزارت خارجہ کی زیر اہتمام وزارت خارجہ سے ڈی چوک تک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر قیادت ریلی نکالی گئی۔ریلی کے شرکا نے بھارت کے خلاف نعرے بازی اور کشمیر کے حق میں نعرے بازی کر کے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔وزارتِ خارجہ سے پارلیمنٹ ہائوس تک جانیوالی ریلی میں گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان ، چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی ،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر شبلی فراز ،وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی، ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے چیئرمین سینیٹ،سپیکر اور وزرا سمیت تمام اراکین پارلیمنٹ موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کو پیغام دینا ضروری ہے کہ 18ماہ سے کشمیری اظہار رائے نہیں کر سکتے ،پر امن احتجاج نہیں کر سکتے اور مذہبی آزادی پر بھی پابندی ہے ،سری نگر کی جامع مسجد میں تالے ہیں اوربھارت کو خوف ہے کہ جہاں چند لوگ جمع ہونگے ان کی پالیسی کے خلاف نفرت کا اظہار کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے تصور کی نفی ہو گئی کہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کرنے باہر نکلے ہیں، کشمیری تنہا نہیں ہیں بلکہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آزادی کے خلاف نعرے بلند ہوئے تو دنیا کی توجہ حاصل کرینگے ،پورے ملک میں کشمیر کی آزادی کے خواہشمند آج یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری ہے مگر کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ،یہی حوصلہ ہے جسکی وجہ سے پاکستانی آپ کے ساتھ یکجہتی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان خود کشمیر جا کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرینگے ،وہ بین الاقوامی دنیا اور کشمیریوں کے لیے ایک پیغام لیکر جا رہے ہیں،پوری قوم وزیراعظم کے پیغام کی منتظر ہے ،جہاں جہاں دنیا اور پاکستان میں کشمیری ہیں وہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر،سیاسی جماعتیں اور ادارے مسئلہ کشمیر پر ایک سوچ رکھتے ہیںاور اس منزل کے حصول تک ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ہماری منزل اور سوچ ایک ہے ، کامیابی کشمیریوں کا مقدر بنے گی ۔انہوں نے ہکا کہ انٹرنیشنل میڈیا کو دعوت دیتا ہوں کہ آزاد کشمیر آئیں، بھارت بھی انٹرنیشنل میڈیا کو مقبوضہ وادی، سری نگر جانے کی اجازت دے ، سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت ایل اوسی پر آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے ، کشمیری حریت رہنماوں کو بھارت نے جیلوں میں رکھا ہوا ہے ،کیا بھارت انٹرنیشنل میڈیا کو ان رہنماں سے ملاقات کی اجازت دیگا۔انہوں نے کہاکہ میڈیا مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے ، عالمی میڈیا کو دعوت دیتا ہوں کہ حالات کا جائزہ لینے آئے آپ آزاد کشمیر جائیں جہاں جانا چاہتے ہیں ہم بندوبست کرتے ہیں، عالمی میڈیا جس سے بات کرنا چاہتا ہے اجازت دیں گے ، عالمی میڈیا کی اسی ٹیم کو سری نگر جانے دیا جائے ، کیا ہندوستان عالمی میڈیا کو اجازت دے گا، انہیں بات کرنے دے گا؟ ہندوستان عالمی میڈیا کو اجازت نہیں دے گا، یہی فرق کرنا ہے ۔