محکمہ جنگلات سندھ کی 65ہزار ایکڑ زمین پرقبضے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ جنگلات سندھ کی 65ہزار ایکڑ زمین قبضے میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حکومت سندھ تمام تر وسائل ہونے کے باوجودبااثر وڈیروں سے قبضے ختم کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، سرکار کو روینیو کی مد میںسالانہ کروڑوں روپے نقصان ہورہا ہے۔ جرأت کو موصول ہونے دستاویز کے مطابق سندھ بھر میں محکمہ جنگلات کی 26 ہزار 2 سو 75 ایکڑ پر بااثر لوگ بنا کسی دستاویز کے قابض ہیں جبکہ 39 ہزار ایکڑ زمین ایسی ہے جس بااثر لوگوں نے قبضہ کرنے کے بعد عدالتوں میں مقدمے درج کردیئے ہیں اورحکم امتناع حاصل کیئے ہوئے ہیں جس کی وجھ سے حکومت سندھ کارروائی نہیں کررہی، محکمہ جنگلات کی زمین قبضے میں ہونے سے سرکار کوروینیو کی مد میں 22 کروڑ 80 لاکھ روپے نقصان ہورہا ہے۔خیرپور، سانگھڑ، میرپورخاص، ٹنڈو محمد خان، گھوٹکی میں سرکاری زمین پر قبضے ہیں، خیرپور میں محکمہ جنگلات کی16 ہزار 8 ایکڑ پرقبضے ہیں، جبکہ 30 ہزار ایکڑ پر بااثر سرداروں نے قبضہ کرنے کے عدالتوں میں مقدمے درج کردیئے ہیں، سانگھڑ میں بھی 4 ہزار ایکڑ زمین پر بااثر وڈیرے قابض ہیں، سانگھڑ کی 6 ہزار 6 سو ایکڑ پر قبضہ کرنے کے کیس درج کیئے گئے ہیں، ٹنڈو محمد خان میں 13 سو ایکڑ، گھوٹکی میں 5 ہزار 3 سو ایکڑ، میرپورخاص مین 2 سو ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔