میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شریف خاندان کے ملازم  نے منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا

شریف خاندان کے ملازم نے منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

منی لانڈرنگ کیس میں شریف خاندان کے لیے کام کرنے والے ملزم محمدعثمان نے نیب کو بتایا کہ سب کچھ سلمان شہبازکے کہنے پر کرتے تھے، ان کے کہنے پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین کی جعلی ترسیلات کیں۔تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے سی ایف او سے اب تک کی نیب کی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہوگئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ محمدعثمان نے کرپٹ پریکٹسز سے شہبازشریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ کی۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محمد عثمان نے2005 میں رمضان شوگر مل میں 90ہزار ماہانہ پرنوکری شروع کی اور 2006میں نوازشریف فیملی نے شہباز شریف فیملی سے حدیبیہ انجینئرنگ مل لی، 2007 میں شہبازشریف فیملی نے شریف فیڈ مل سمیت دیگر کمپنیاں بنائیں۔رپورٹ کے مطابق نئی کمپنیزبنانے کیلئے سی ایف او محمد عثمان سے فنڈز پرسوالات کیے گئے ، محمد عثمان کے مطابق نئی کمپنیز کے لیے ترسیلات اورقرضہ جات کے ذرائع بنائے گئے ، ترسیلات اور قرضہ جات کیلئے نصرت شہباز اور بیٹوں کے اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2007 سے قبل غیرملکی ترسیلات کوحمزہ شہباز دیکھتے تھے، ملزم محمدعثمان سے شہباز شریف کیلئے منی لانڈرنگ پرسوالات کیے گئے ، ملزم نے بیان دیا کہ وہ سب کچھ سلمان شہبازکے کہنے پر کرتے تھے، سلمان شہباز کے کہنے پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین کی جعلی ترسیلات کیں ،ساری رقم چیک کے ذریعے سلمان شہباز کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان نے بتایا سلمان شہباز کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے معلوم نہیں، بے نامی اکاؤنٹس کے ملزم محمد عثمان سے تحقیقات جاری ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں