ایف آئی اے کی ایک بار پھر اصغرخان کیس بند کرنے کی استدعا
شیئر کریں
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے )نے سپریم کورٹ سے اصغرخان عملدرآمد کیس بند کرنے کی درخواست کردی۔پیر کو سپریم کورٹ میں اصغرخان عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی تو وزرات دفاع نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے بتایا کہ وزرات دفاعِ کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے کورٹ آف انکوائری بنائی گئی جس نے 6 گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے اور تمام شواہد و سویلین افراد کا جائزہ لیا، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے مزید گواہوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور قواعد و ضوابط کے تحت کاوشیں جاری ہیں۔ایف آئی اے نے بھی سپریم کورٹ میں جواب جمع کراتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کیس بند کرنے کی استدعا کردی۔ ایف آئی اے نے کہا کہ ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کیسے کسی بھی عدالت میں چلایا جائے ، ایف آئی اے نے اپنے جواب میں کہا کہ اس نے اس کیس میں بے نامی بینک اکائونٹس کی تحقیقات سمیت اہم گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے ،ایف آئی اے کے مطابق انکوائری کمیٹی نے صحافیوں کے انٹرویو کیے، جبکہ مرکزی گواہ بریگیڈیئر(ر)حامد سعید اور ایڈوکیٹ یوسف میمن سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، کیس کو آگے بڑھانے اور مزید ٹرائل کیلئے خاطر خواہ ثبوت نہیں مل سکے لہٰذا مناسب ثبوت نہ ملنے کے باعث کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اصغر خان عملدر آمد کیس میں 1990 کے انتخابات میں دھاندلی اور سیاست دانوں میں رقوم کی تقسیم کے ذمہ دار سابق فوجی افسران بشمول سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ۔ تاہم اس کیس میں تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔