مولانا سمیع الحق کا سفرِ حیات ایک نظر میں
شیئر کریں
مولانا سمیع الحق ممتاز عالم دین اور نمایاں پاکستانی سیاست دان تھے۔ مولانا سمیع الحق 18 دسمبر 1937ء میں اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد محترم کا نام مولانا عبد الحق تھا۔جنہوں نے دارالعلوم حقانیہ کی بنیاد رکھی تھی۔ مولانا سمیع الحق نے اپنے والد محترم کے مدرسے سے ہی 1946 ء میں تحصیل علم کا سفر شروع کیا۔ انہوں نے فقہ، اصول فقہ، عربی ادب، منطق (logic)، عربی صرف و نحو (گرائمر)، تفسیر اور حدیث کا علم سیکھا۔ ان کو عربی زبان پر عبور حاصل تھا۔مولانا سمیع الحق کے مدرسے کو اسی کے عشرے میں ہی ایک عالمی حیثیت حاصل ہو گئی تھی مگر نوے کے عشرے میں افغانستان میں طالبان کے ظہور نے مولانا سمیع الحق اور اُن کے مدرسے کو عالمی اور قومی سطح پر ہمیشہ زیر بحث رکھا ۔ کیونکہ طالبان کی صف اول کی قیادت میں موجود اکثر اہم رہنما دارالعلوم حقانیہ کے فارغ التحصیل تھے۔
مولانا سمیع الحق کا طالبان کے پہلے امیر ملا محمد عمر سے بھی ایک خصوصی تعلق تھا۔ مولانا دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین تھے۔ اور جمعیت علماء اسلام (س) کے بانی امیر تھے۔ وہ متحدہ مجلس عمل کے بھی بانی رکن تھے۔اُنہوں نے 2013 کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پاکستان کی چھوٹی مذہبی جماعتوں کے لیے متحدہ دینی محاذ بھی تشکیل دیا تھا۔واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق طالبان افغانستان کے پاکستان میں سب سے بڑے حامی تھے۔اُنہوں نے اعلانیہ طور پر افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی حمایت بھی کی تھی۔ اور افغانستان میں غیر ملکی دخل اندازی کے خلاف جہاد کی حمایت بھی کررکھی تھی۔ مولانا سمیع الحق کے ان خیالات کے باعث افغانستان میں موجودہ حکومت اُن کی شدید مخالف تھی۔ مولانا کے قاتلانہ حملے میں شہید ہونے کے بعد اُن کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے اس امر کی طرف واضح اشارہ دیا ہے کہ مولانا سمیع الحق کو افغان حکومت سے خطرہ تھا۔