میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امتحانات کا معاملے پر تجاویز نظر انداز، اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں احتجاج

امتحانات کا معاملے پر تجاویز نظر انداز، اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں احتجاج

ویب ڈیسک
هفته, ۱۰ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

قومی اسمبلی کو وفاقی حکومت نے بتایا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے فلائٹ آپریشن بند ہونے کے باعث اب تک پی آئی اے کی 290 فلائٹس کے ذریعے 54 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ملک لایا گیا، حکومت نے اپوزیشن کے امتحانات کے انعقاد کی تاریخ میں توسیع کے مطالبے کو مسترد کردیا، حکومت دوسرے روز بھی اجلاس میں کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوااجلاس میں گزشتہ روز پوائنٹ آف آرڈر پر دیگر ممالک میں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کا معاملہ اٹھایا گیا۔وجیہہ اکرام نے کہاکہ ہمارے پاس فیڈرل بورڈ ہیں ،اجلاس میں تمام صوبے آزاد ہوتے ہیں کہ سکول کھولنے اور بند کرنے کے فیصلے خود لیں ،بلوچستان میں امتحانات ہو چکے ہیں سندھ میں ہو رہے ہیں ،فیڈرل میں ممکن نہیں کہ امتحانات آگے کیے جائیں ،وزیر تعلیم کی آفیشل مصروفیات ہیں ،وہ گلگت بلتستان میں مصروف ہیں ،میں نے ان سے بات کی تھی وہ آپ سے بات کر لیں گے۔ لیگی رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ گزشتہ روز بھی طلبا کے امتحانات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی ،پچاس لاکھ طلبا کا مستقبل بچایا جائے ،گزشتہ روز پارلیمانی سیکرٹری تعلیم نے کہا تھا کہ وزیر تعلیم شفقت محمود سے بات کرائی جائے گی ،ہمارا وزیر تعلیم سے کوئی رابطہ نہیں کروایا گیا ہے ،بچوں کو بغیر تیاری فیل کروانا کیوں لازمی ہے ،ایک امتحان کے بعد ضمنی امتحان میں طلبا کو بھیجنا کیا ضروری ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری تعلیم نے کہاکہ بلوچستان میں امتحانات ہوچکے ہیں سندھ میں ہورہے ہیں ،اب امتحانات ملتوی نہیں کئے جاسکتے اپوزیشن نے طلبا کے امتحانات ملتوی نہ کرنے پر ایوان سے واک آئوٹ کردیا سعد رفیق نے کہاکہ حکومت ہماری بات سننے کو تیار نہیں اس لئے ہم احتجاجا واک کرتے ہیں جس کے بعد مسلم لیگ (ن)کے شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کر دی،کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام ساڑھے چار بجے تک ملتوی کردیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں