میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بینظیر مرتضیٰ بھٹو کا قاتل آصف زرداری ہے، بھٹو خاندان کو تباہ کردیا، پرویز مشرف

بینظیر مرتضیٰ بھٹو کا قاتل آصف زرداری ہے، بھٹو خاندان کو تباہ کردیا، پرویز مشرف

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) سابق صدر جنرل ریٹائر ڈ پرویز مشرف نے الزام عائد کیا ہے کہ بے نظیر بھٹواور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے اصل ذمہ دار آصف علی زر دار ی ہیں ٗ زر داری نے نام لیکر مجھے للکارا ہے ٗ دیکھنا چاہیے بے نظیر بھٹو کے قتل کا فائدہ ایک ہی آدمی آصف علی زر داری کو ہوا ٗبلاول ٗ آصفہ ٗ بختاور اور قوم جان لے بینظیر کا اصل قاتل کون ہے ؟میں اور میری حکومت تو بیت اللہ محسود کو مروانا چاہتے تھے ٗ کس نے بے نظیر کو ٹیلی فون کرکے گاڑی سے باہر نکلنے پر اکسایا ٗبے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے ٗآصف زرداری کے سابق افغان صدر کرزئی سے گہرے تعلقات تھے ٗرحمن ملک واقعے کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھے۔ ویڈیو پیغام سابق صدر پرویز مشرف نے الزام لگایا ہے کہ بے نظیر بھٹو کو ان کے شوہر آصف علی زرداری نے قتل کرایا، راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بے نظیر قتل کیس کا جو فیصلہ سنایا اس پر سب پاکستانیوں کو تشویش ہے، ایس پی سعود اور خرم شہزاد جیسے اچھے افسران کو 17 ، 17 سال کی سزا سنادی گئی، لیکن جیل میں بند اصل دہشتگردوں کو چھوڑ دیا گیا، انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے مجھے للکارا ہے جو میری برداشت سے باہر ہے میں خاموش تھا، لیکن آصف زرداری نے پہلی بار میرا نام لے کر بی بی کے قتل کا الزام مجھ پر لگایا اس لئے اب میں اس بات کا جواب ضرور دوں گا، میرا تجزیہ ثابت کریگا کہ بینظیر کا قاتل کون ہے، جبکہ مرتضیٰ بھٹو کو قتل کرانے اور بھٹو خاندان کو تباہ کرنے کے ذمہ دار بھی آصف زرداری ہیں۔پرویز مشرف نے کہا کہ کسی بھی قتل کیس میں دیکھنا چاہئے کہ اس کا فائدہ یا نقصان کسے ہوا، بی بی کے قتل سے مجھے تو نقصان ہوا اور فائدہ آصف زرداری کو ہوا، آصف زرداری نے اپنے 5 سالہ دور صدارت میں مرتضیٰ بھٹو اور بے نظیر کے قتل کی تحقیقات نہیں کروائی۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بے نظیر کو بیت اللہ محسود اور اس کے ساتھیوں نے قتل کیا، لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ اس سازش کے پیچھے کون تھا، بیت اللہ محسود نے مجھ پر حملے کروائے وہ میرا دشمن ہے، میں اور حکومت پاکستان اسے ختم کرنا چاہتے تھے۔ میں اس سے رابطہ نہیں کرسکتا تھا، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ افغان خفیہ ایجنسی خاد، افغان صدر حامد کرزئی یا طالبان کے ذریعے بیت اللہ محسود سے یہ کام کروایا گیا ہو، تاہم افغان صدر حامد کرزئی سے بھی میرے تعلقات کشیدہ تھے اور میرے پاس ایسے لوگ نہیں تھے جن کے ذریعے میں اس پر اثر انداز ہوسکتا لیکن آصف زرداری اور ایک اہم شخصیت کے کرزئی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے۔سابق صدر نے کہاکہ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بہترین سیکورٹی تھی اور بے نظیر نے 2 گھنٹے تک عوام سے خطاب کیا اور محفوظ طریقے سے اپنی گاڑی میں سوار ہوگئیں، میں تحفظ کا ذمہ دار نہیں تھا مگر تحقیقات کی جائیں کہ بلٹ پروف گاڑی کی چھت کٹوا کر اس میں کھڑکی کس نے بنوائی اور پھر کس نے بے نظیر کو فون کرکے اس کھڑکی سے سر باہر نکالنے کا کہا ، وہ فون بعد میں غائب کردیا گیا اور 2 سال بعد ثبوت ختم کرکے منظر عام پر لایا گیا، گاڑی کے اندر محفوظ بیٹھے صفدر عباسی، ناہید خان اور مخدوم امین فہیم جیسے چشم دید گواہوں کو بیانات کے لئے عدالت میں کیوں نہیں بلایا گیا۔پرویز مشرف نے کہا کہ آصف علی زرداری کے جیل کے ساتھی خالد شہنشاہ اور رحمان ملک کو کس تجربے کی بنیاد اور ایما پر بے نظیر کی سیکورٹی کی ذمہ داری دی گئی، رحمان ملک سیکورٹی انچارج ہونے کے باوجود اسلام آباد کیوں بھاگ گئے تھے، بے نظیر کی واپسی کو روٹ کیوں اور کس نے تبدیل کروایا تھا ان تمام پہلوئوں پر نظر دوڑائی جائے تو قاتل کا پتا چل جائے گا اور وہ قاتل آصف علی زرداری ہیں۔میں بلاول آصفہ بختاور، بھٹو خاندان اور سندھی بھائیوں سمیت تمام پاکستانیوں سے مخاطب ہوں کہ آصف زداری عوام کی توجہ اپنے اوپر سے ہٹا کر میری طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں، لیکن اگر شفاف تحقیقات کرائی جائیں تو پتا چل جائے گا کہ آصف زرداری نے مرتضیٰ بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو قتل کروایا، اس لیے انہیں گرفتار کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں