جے آئی ٹی اِن ایکشن‘ حسین نواز سے ساڑھے 6گھنٹے پوچھ گچھ
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروادیا جب کہ ان سے ساڑھے 6 گھنٹے پوچھ کچھ کی گئی۔ جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاءکی زیرصدارت پاناما لیکس جے آئی ٹی میں وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز دوسری مرتبہ پیش ہوئے جہاں حسین نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروادیا جب کہ ان سے ساڑھے 6 گھنٹے تک پوچھ کچھ کی گئی۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے حسین نواز سے ان کی بیرون ملک جائیدادوں ، اثاثوں اور کمپنیوں سے متعلق پوچھ گچھ کی اور جے آئی ٹی نے حسین نواز سے مے فیئر فلیٹس ، ہل میٹلز لمیٹڈ،عزیزیہ ملز سمیت دیگر دستاویزات بھی مانگی۔ دوسری جانب نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے بھی جے آئی ٹی کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔حسین نواز اور سعید احمد کے بیان ریکارڈ کیے جانے کے دوران وفاقی جوڈیشل کمپلیکس میں پمز اسپتال کی ایک ایمبولینس پہنچی جس میں موجود ایک ڈاکٹر کی جانب سے تعارف کرائے جانے کے بعد ایمبولنس کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی عمارت میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ ایمبولنس بھجوانے کے حوالے سے پمز انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روزے کی حالت میں طویل اجلاس کے باعث ایمبولینس طلب کی گئی تھی۔ جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کا احترام کرتے ہیں، تمام سوالات کے جوابات دیے جب کہ جو دستاویزات مانگیں گے پیش کروں گا اور اگر دوبار بلایا تو ضرور پیش ہوں گا تاہم ابھی تک اگلے سمن نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں ہم سے طویل تفیش کی جارہی ہے اور مجھے 2 گھنٹے انتظار کروایا گیا جب کہ ہماری فیملی کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوپائے گا اور جن ارکان کا رویہ میرے ساتھ درست نہیں ان کے خلاف دوبارہ عدالت جاو¿ں گا۔ ذرائع کے مطابق جے ائی ٹی میں پیشی کے دوران وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد فوری طور پر طبی امداددی گئی جے ائی ٹی کے سامنے دوران سوالات حسین نواز کا شوگر لیول کم ہوگیاجس کے بعد ایمبولینس بلوائی گئی اور ڈاکٹر عمر نے ان کو فوری طور پر طبی امداد دیحسین نواز کی طبیعت بگڑنے کے باعث جے آئی ٹی کی کارروائی تھوڑی دیر کے لئے روک دی گئی بعدازاں طبیعت بہتر ہونے پرجے ائی ٹی نے اپنی کارروائی دوبارہ شروع کردی۔