
دہشت گردی کو نہ روکا تو ملک خطرے میں پڑ سکتا ہے ،وزیر اعظم
شیئر کریں
ویرانے میں مسافر بے یار و مددگار بیٹھے تھے ، ٹرین میں فوجی جوان بھی موجود تھے
بے رحم درندوں سے جان نہ چھڑوائی تو پاکستان کسی اور حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر دہشت گردی کے ناسور پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوسکتا ہے ،آج ہم نے ان بے رحم درندوں سے عوام کی جان چھڑوالی، پاکستان ایسے کسی دوسرے حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایسے واقعات روکنے کے لیے سب کو مل کر حصہ ڈالنا ہوگا۔ کوئٹہ میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے پر آج پوری قوم اشکبار اور غمزدہ ہے ، ایسا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی رونما نہیں ہوا ہے ۔ویرانے میں مسافر بے یار و مددگار بیٹھے تھے ، ٹرین میں فوجی جوان بھی موجود تھے ، دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے کثیر الجہتی حکمت عملی بنائی گئی۔شہباز شریف نے کہا کہ ٹرین پر حملے کرنیوالے دہشت گردوں کو رمضان کے تقدس کا بھی خیال نہیں تھا، اس ویرانے میں بے یار و مددگار نہتے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا، دہشت گردوں سے نمٹنے کی حکمت عملی کی کئی جہتیں تھیں، حکمت عملی کی ایک جہت مسافروں کی حفاظت بھی تھی، آرمی چیف کی قیادت میں سیکیورٹی فورسز نے کامیابی سے 339 مسافروں کو بازیاب کیا گیا، ضرار کمپنی ایسے ہی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ہے ، آج ہم نے ان بے رحم درندوں سے عوام کی جان چھڑا لی، آپریشن میں 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، پاکستان اب کسی دوسرے ایسے حادثے کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے ، اس کیلئے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوتی تب تک وہ پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی،جب تک کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ افواج پاکستان کی جوان، افسر بلوچستان، کے پی میں دن رات قربانیاں دے رہے ہیں، یہ افسر اور جوان قربانیاں دے کر لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں، ہم ان قربانیوں کا احترام نہیں کریں گے تو دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جو طالبان سے دل کے رشتے جوڑتے ، بتانے میں تھکتے نہیں ہزاروں طالبان کو دوبارہ چھوڑا، ایسے واقعات پر ملک میں ایک طبقہ کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا، جو پاکستان کے خلاف زہر اُگل رہے ہیں ہمسایہ ملک نے اپنے پلیٹ فارم سے نشر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جوانوں کی قربانیوں کا مذاق اڑایا جائے تو اس سے بڑی ملک دشمنی ہو نہیں سکتی، ملک کی حفاظت کرنے والے جوانوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں پاکستان کی معیشت کو استحکام ملا ہے ، امن نہیں ہوگا تو کوئی ترقی اور خوشحالی نہیں آسکتی، 2010 کے این ایف سی ایوارڈ کا کریڈٹ زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کو جاتا ہے ، آج سب سیاسی قیادت کو چاہیے کہ اکٹھا ہو کر بیٹھیں اور بات کریں۔