میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کی اسکیم 33 میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے  قبضہ ختم کرانے کا حکم

کراچی کی اسکیم 33 میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے قبضہ ختم کرانے کا حکم

جرات ڈیسک
بدھ, ۶ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کی اسکیم 33 میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے 21 دسمبر تک قبضہ ختم کرانے کا حکم دے دیا۔ بدھ کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ندیم اختر نے کراچی کی اسکیم 33 میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پرقبضے کے خلاف سماعت ہوئی۔ عدالت نے گوٹھ مکینوں کی آپریشن روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سوسائٹی کی زمین سے 21 دسمبر تک قبضہ ختم کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قابضین کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کس حیثیت میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد رکوانا چاہتے ہیں؟ اپنی زمین کے حصول میں ایک نسل گزر گی، دوسری گزرنے والی ہے کیا تیسری نسل کا انتظار کر رہے ہیں؟۔وکیل نے کہا کہ یہ زمین غریب آباد گوٹھ کی ہے، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہری علاقہ میں گوٹھ آباد کی منظوری ادارہ ترقیات کراچی نے دی۔وکیل نے کہا گوٹھ میں ایک ہزار افراد رہائش پذیر ہیں، وہاں پر مدرسہ، مسجد اور اسکول قائم ہیں۔جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ قابضین چاہے ایک ہزار ہوں یا ایک لاکھ، زمین ان کی ملکیت تو نہیں، گوٹھ کی ملکیت کی سند فراہم کریں، کیا گوٹھوں کی سندیں بغیر تاریخ کے جاری کی جاتی ہیں، اس سند پر تاریخ تک درج نہیں۔عدالت نے کہا کہ سندھ حکومت غریب آباد گوٹھ منسوخ کرکے نوٹی فکیشن بھی جاری کرچکی ہے۔وکیل سوسائٹی نے کہا کہ 2009 میں بورڈ آف ریونیو نے اس سند کو جعلی اور بوگس قرار دیا تھا، سندھ ہای کورٹ نے قبضہ مافیا کی پٹیشن خارج کرتے ہوئے ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔عدالت قابضین کے وکیل سے استفسار کیا کہ سندوں سے متعلق دائر کردہ سول مقدمات میں تین سالوں سے پیروی کیوں نہیں کر رہے، آپ کی یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہوسکتی ہے، آپ جائیں سول کیس سارا دن چلائیں آپ یہاں اعتراض نہیں کرسکتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں