نواز شریف کی واپسی پر قانون کے مطابق سب ہوگا، مرتضیٰ سولنگی
شیئر کریں
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نواز شریف جیل کی دیواریں توڑ کر نہیں، حکومت کی اجازت سے باہر گئے تھے، جب واپس آئیں گے تو آئین اور قانون کے مطابق سب ہوگا، نواز شریف حفاظتی ضمانت لے کر آئیں یا عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، جواب میں نہیں دے سکتا، چیئرمین پی ٹی آئی کے نام لینے پر کوئی پابندی نہیں ،عام انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، الیکشن کمیشن ایک آزاد اور با اختیار ادارہ ہے، امید ہے انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان بھی جلد کیا جائیگا،تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مواقع دینگے،کوشش ہے پیٹرول کی قیمت بھی کم کریں،ہماری توجہ ملک کی معیشت میں استحکام لانے پر ہے،آمریت کے خلاف کراچی پریس کلب ایک توانا آواز ہے۔ وہ ہفتہ کو یہاں کراچی پریس کلب کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمد عاصم کھچی بھی موجود تھے۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کراچی پریس کلب میرا پرانا گھر ہے جو جمہوریت کے ارتقاء میں ایک اہم مورچہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی ایک تاریخی حیثیت ہے، فکر، علم و دانش کی آزادی اور عوام کے حق حکمرانی میں کراچی پریس کلب کا کردار لائق تحسین ہے، دور آمریت میں بھی کراچی پریس کلب سے جمہوریت کیلئے توانا آواز ابھری، آج بھی پاکستان کے محنت کش، مظلوم عوام اپنا دکھ درد سنانے کراچی پریس کلب آتے ہیں۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل سے آگاہ ہیں، ان کی ملازمتوں سے متعلق مسائل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نگران حکومت آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت ایک آئینی و قانونی حکومت ہے، ہمارے دور میں صحافیوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، الیکشن کمیشن بااختیار آئینی ادارہ ہے، اس کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے اندر آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد کرائے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کی ہر طرح سے مدد کرے گی اور الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، 30 نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل ہو جائیں گی، اس کے بعد الیکشن کی حتمی تاریخ بھی دے دی جائے گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ میں موجود قیمتوں سے ہوتا ہے، موجودہ نگران حکومت کے انتظامی اقدامات کی وجہ سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ہے جس کا اثر پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر بھی پڑتا ہے، امید ہے کہ آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق سوال پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو میڈیا ہاوسز اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کریں گے انہیں سرکاری اشتہار جاری نہیں کئے جائیں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کی مد میں تقریباً 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی ہے، بجلی چوری کی وجہ سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑتا ہے، اس نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کسی کو الیکشن کمیشن کے حوالے سے تحفظات ہیں تو اس کے لئے قانون اور عوام کی عدالتیں کھلی ہیں۔ ہمارا اختیار اور مدت محدود ہے، ہم ملکی معیشت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے حلف کی پاسداری کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ انتخابات کے دوران پاکستان کی تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آمریت کے خلاف کراچی پریس کلب ایک توانا آواز ہے، ملکی سیاست میں بھی کراچی پریس کلب تاریخی اہمیت کا حامل ہے،صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے جو ممکن ہوا کریں گے، اپنے اختیارات کے مطابق ہر ممکن اقدامات کریں گے۔مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ملک میں الیکشن ہوں یا نہ ہوں کراچی پریس کلب میں ہمیشہ الیکشن ہوتے ہیں، جو اخبار سرکار سے اشتہار لے گا اور ملازمین کو تنخواہ نہیں دے گا اسے ہم اشتہار نہیں دیں گے، جو مسائل میرے سامنے لائے گئے ہیں انہیں حل کروں گا۔