میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات ، ماتحت سیپا بنیادی فرائض ادا کرنے میں ناکام

محکمہ ماحولیات ، ماتحت سیپا بنیادی فرائض ادا کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۴ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات کے ماتحت سیپا اپنے بنیادی فرائض ادا کرنے میں ناکام۔ ماحولیاتی منظوریاں عوامی سماعتوں اور ماہرین کی جانب منظور نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سیپا افسران کا کراچی کے بلڈرز کو بھاری رشوت کے عیوض رعایت دینے کا شبہ۔ جرات کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی(سیپا) نے مالی سال 2018 سے لے کر مالی سال 2021 تک مختلف ای آئی ایز کی منظوری دی ماحولیاتی منظوریاں عوامی سماعت اور ماہرین سے رائے لینے کے بعد دینی ہوتی ہیں عوامی سماعت اور ماہرین کے اجلاس کے منٹس بھی منظور کرنے اور باضابطہ طور پر دستخط بھی لینے ہیں لیکن سیپا نے تین سال کے دوران کئی عوامی سماعتوں اور ماہرین کے اجلاس کے منٹس بھی منظور نہیں کیے جبکہ کراچی کے بلڈرز کی عمارتوں کی تعمیر کی عوامی سماعت اور ماہرین کے اجلاس کے منٹس گم ہو گئے یا تیار ہی نہیں گئے۔ گلشن اقبال میں شایان آئیکونک ریزیڈنسی کی عوامی سماعت کے منٹس تیار نہیں کیے گئے۔ فیڈرل بی ایریا کے ڈی اے اسکیم 16 میں لا کاسا بلڈرز کے رہائشی اور کمرشل اسکیم کی عوامی سماعت کے منٹس بھی تیار ہوئے اور سیپا نے منظور کیے۔ ملیر کینٹ میں بھی رہائشی اور کمرشل منصوبے فلک ناز ایکسی لینسی کی تعمیر کے حوالے سے عوامی سماعت کے منٹس بھی تیار نہیں کیے گئے اور نہ سیپا نے منظور نہیں ک?ے۔ پورٹ قاسم پر انر گیس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایل این جی کے انتہائی اہم منصوبے کی عوامی سماعت کے منٹس بھی سیپا نے منظور نہیں کیے۔ اسی طرح کراچی الیکٹرک کے جیکب لائن سے بلوچ گرڈ اسٹیشن تک 132 کے وی انڈر گراؤنڈ سنگل سرکٹ کی تعمیر کی عوامی سماعت کے منٹس بھی سیپا منظور کرنے میں ناکام ہو گئی۔ سیپا کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیپا کے اعلی حکام نے عوامی سماعت کے دوران مسائل کو دیکھتے ہوئے منٹس منظور نہیں کیے اس طرح من پسند بلڈرز۔ کے الیکٹرک اور ایل این جی منصوبے کے لیے رعایت دی گئی جس کے بدلے سیپا کے اعلی افسران کی بھاری رشوت سے جیب گرم کی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں