آئی جی سندھ کے شہر میں کچی شراب کھلے عام فروخت ، پولیس غائب
شیئر کریں
آئی جی سندھ کے شہر میں عید کے ایام میں پولیس غائب اور غیر افعال کچی شراب کا شہر میں کھلے عام فروخت نشہ میں دھت اوباش نوجوانوں کے جھگڑے۔ پارک میں خواتین کے ساتھ ہلڑ بازی ٹریفک کا نظام درہم برہم اور بدامنی بھی عروج پر رہی ۔آئی جی سندھ کے اپنے ابائی ضلع اور شہر میں عید رات سے عید کے ایام میں پولیس کے غائب اور غیر افعال ہونے کی وجہ سے بدین شہر میں کچی شراب کا کھلے عام فروخت ہوتی رہی منشیات فروش ٹولہ شہر کے گردنواح میں موجود کچی شراب ٹھارے کی بھٹیوں سے زہریلی شراب کولروں اور پانی کے کین میں ڈال کر بدین شہر کے علاقہ غریب آباد کے کینٹ روڈ اور کڈھن روڈ کی فردوس مسجد گلی کے علاوہ قاضیہ واہ نہر کے اطراف پرانی واٹر سپلائی کے نذدیک لغاری گوٹھ سیرانی روڈ ملوک شاہ پاڑہ سول ہسپتال کے اطراف مین بس اسٹاپ خاصخیلی گوٹھ پانہ نہر کا بڈھہ کے اطراف میں قائم کچی شراب ٹھارے کے اڈوں میں لا کر چھلیوں میں ڈال کر شہر بھر میں کھلے عام فروخت کرتے رہے جبکہ ٹھارے کے نشہ میں دھت اوباش نوجوانوں شہر کے مختلف علاقوں میں پیدل اور موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر گشت کرتے رہے اور اس موقع پر عام شہریوں سے اجلتے رہے اور ہنگامہ رائی اور جھکڑے بھی کرتے رہے ۔پولیس کی ناہلی عدم تواجہ اور غیر افعال ہونے کے باعث نشہ میں دھت اباش نوجوان عید رات کے علاوہ عید کے تینوں ایام بدین شہر میں فیملی کی تفریح کے لئے واقع شہید بے نظیر بھٹو پارک میں آنے فیملی اور خواتین کے ساتھ ہلڑ بازی اور آوازیں کستے رہے شہریوں کے علاوہ بدین میونسپل کمیٹی کے کونسلرز کی جانب سے بھی پولیس کو بار بار شکایت اور اطلاع دی گئی جس کے باوجود پولیس نہ موقع پر پہنچی اور نہ ہی منشیات فروشوں نشہ میں دھت اوباش نوجوانوں کے خلاف کوئی کاروائی کی ۔عید سے چند روز قبل اور عید رات کو شہر کے اہم کاروباری اور مصرف روڈ شہباز روڈ قائد اعطم روڈ شہر کا وسط قاضیہ واہ نہر پل کے اطراف شاہ نواز چوک سے ڈی سی چوک تک سیرانی روڈ کھوسکی روڈ کینٹ روڈ کڈھن روڈ بدین بس اسٹاپ کے اطراف ٹریفک کا نظام دہرم برہم ہو کر رہ گیا کئی کئی گھنٹہ ٹریفک جام اور تعطل کا شکار معمول رہا گاڑیوں کی امد افت اور روانگی بار بار معطل ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہا پیدل چلنے والی خواتین اور عام شہری بھی ازیت کا شکار رہے . پولیس کی عدم تواجہ اور ناہلی کے باعث بدامنی بھی عروج پر رہی موٹر سائیکل اور موبائل فون کی چوری کے علاوہ دوکانوں عمارتوں گھروں اور مساجد پر لگی سولر پلیٹ کی چوری کی شکایت اور اطلاع بھی عام رہی ۔