میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کی کلائمیٹ چینج پالیسی عملدرآمد سے خالی ہے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

سندھ کی کلائمیٹ چینج پالیسی عملدرآمد سے خالی ہے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے محکمہ ماحولیات سندھ کی کلائمیٹ چینج پالیسی کو عملدرآمد سے خالی قرار دے دیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف سخت اقدامات کرنے، ماحولیاتی جرائم کی تحقیقات اور موسمیاتی تبدیلی کی تمام فنڈنگ پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے کردار میں اضافہ کرنے کی تجاویز دے دیں۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سفارشات میں کہا ہے کہ سندھ کلائمیٹ چینج پالیسی میں شہریوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے مشورہ کرکے تجاویز حاصل کی جائیں، پالیسی پر 10 سالہ عملدرآمد پلان تیارکرکے زراعت ، لائیواسٹاک، جنگلات اور جنگلی حیات کے شعبوں کی ترقی پر توجہ دی جائے، پالیسی میں جنگلات کے اضافے اور موجودہ جنگلات کے تحفظ کی رہنمائی کی جائے، سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) اور پی ڈی ایم اے کو ضلع سطح پر اسٹرکچر مضبوط کیا جائے، شہریوں کی شکایات اور ان کے حل کے لئے مکینزم بنایا جائے جس میں کرپشن کی شکایات اور متعلقہ کمیونٹی کی باتوں کو توجہ سے سنا جائے، وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ہاٹ لائن شکایات سیل قائم کیا جائے جس میں ای میل، ٹول فری نمبر، فیکس کے ذریعے شکایت درج کی جائے، موسمیاتی تبدیلی کی تمام فنڈنگ پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے کردار میں اضافہ کیا جائے ، ماحولیاتی جرائم کی تحقیقات کے لئے اینٹی کرپشن، ماحولیات، زراعت ، لائیو اسٹاک، جنگلی حیات کے اسٹینڈنگ کمیٹیز کے میمبران کو شامل کیا جائے ،موسمیاتی تبدیلی کے لئے فنڈز کے استعمال پر مفادات کے ٹکرائو کی پالیسی تیار کی جائے، سندھ ٹرانسپرنسی اینڈ رائیٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 کے تحت موسمیاتی تبدیلی کی تمام معلومات اور معاہدے منظرعا م پر لائے جائیں، کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف سخت اقدامات لئے جائیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سیپا میں کینیڈین شہری ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان نے ایک اہم ادارے کے افسر کے رشتیدار سے ایک منصوبے کی منظوری کے لئے بھاری رشوت طلب کی جس کے بعد ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل نے محمد کامران خان کو تمام عہدوں سے فارغ کرکے ڈپٹی ڈائریکٹر لیب تعینات کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں