میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان چوک کی پرائم لوکیشن ‘ملک ریاض کا مخدوش فلیٹس کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کا اعلان

پاکستان چوک کی پرائم لوکیشن ‘ملک ریاض کا مخدوش فلیٹس کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کا اعلان

منتظم
بدھ, ۳۰ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے پاکستان چوک میں مخدوش عمارت رقیہ منزل کا زینہ گرنے سے عمارت میں موجود لوگ محصور ہوگئے تھے،لیکن رہائشیوں نے فلیٹس خالی کرنے سے انکار کردیا تھا
مخدوش عمارت کے مکینوں نے ڈیڑھ لاکھ روپے معاوضے کا اعلان مسترد کرتے ہوئے پاکستان چوک پر احتجاجا دھرنادیا اور مکان کے بدلے مکان فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا
بحریہ ٹاو¿ن کے مالک ملک ریاض ایک بار پھر میدان میں آ گئے ہیں اور انہوں نے پاکستان چوک پر مخدوش عمارت کے متاثرین کیلئے امداد کا اعلان کر دیاہے۔ ملک ریاض نے اعلان عام کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چوک پر مخدوش عمارت کے متاثرین 15سے 20لاکھ روپے مالیت کے فلیٹ کی نشاندہی کریں جس کے بعد ہم فلیٹس کی قیمت ادا کر کے انہیں متاثرین کے نام کر وا دیں گے۔ملک ریاض کی جانب سے متاثرین کو فوری رابطہ کرنے کیلئے 5554074-0344کا رابطہ نمبر جاری کیا گیاہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے پاکستان چوک میں مخدوش عمارت رقیہ منزل کا زینہ گرنے سے عمارت میں موجود لوگ محصور ہوگئے تھے جس کے باعث رہائشی عمارت کا داخلی اور خارجی راستہ بھی بند ہوگیا۔ ریسکیو ٹیموں، پولیس ا ور رینجرز کے اہلکاروں کے پہنچنے کے بعد مکینوں نے مخدوش عمارت خالی کرنے سے انکار کردیا۔ مکینوں کا مطالبہ تھا کہ متعلقہ بلڈر پگڑی سسٹم کے تحت دی گئی رقم واپس کرے گاتو ہی عمارت خالی کی جائے گی۔ مخدوش عمارت پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے 2 ماہ قبل بلڈنگ کو مخدوش قرار دینے سمیت اس کو خالی کرنے کا بینر بھی آویزاں کیا جا چکا ہے۔
قبل ازیں پاکستان چوک پر واقع مخدوش عمارت کے مکینوں نے ڈیڑھ لاکھ روپے معاوضہ دینے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان چوک پر احتجاجا دھرنا دے کر سڑک کو ٹریفک کیلیے بلاک کردیا اور پر احتجاج شروع کردیا۔مکینوں کا کہنا تھاکہ انھیں مکان کے بدلے مکان چاہیے اور جب تک ان کیلیے کسی دوسری جگہ رہائش کا بندوبست نہیں کیا جاتا اس وقت تک اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے،ان کا کہنا تھاکہ وہ اس جگہ سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے انھیں کچھ بھی ہوجائے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ وہ کسی دوسری جگہ پر اپنی رہائش کا بندوبست کر سکیں۔ پاکستان چوک ٹریفک جام کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او آرام باغ پولیس کی بھاری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور اس دوران ایس ایچ او آرام باغ اور یو سی چیئرمین قیصر کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ایس ایچ او آرام باغ نے یوسی چیئرمین کو کہا کہ آپ بیچ میں نہ آئیں مجھے پتہ ہے کہ کس طرح سڑک کو ٹریفک کے لیے کھلوانا ہے جس کے بعد ایس ایچ او آرام باغ نے احتجاجی مظاہرین سے بات چیت کر کے سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا جبکہ علاقہ مکین مذکورہ عمارت کے قریب موجود رہے اور اپنا احتجاج جاری رکھا۔بعدازاںایک رات کھلے آسمان تلے گزارنے کے بعد مخدوش عمارت کے مالک اور رہائشیوں کے مذاکرات کامیاب ہوگئے۔مالک کی جانب سے فی فلیٹ 5 لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی پر مکین فلیٹس چھوڑنے پر تیار ہوگئے، جس کے بعدعمارت میں پھنسے دیگر رہائشیوں کو اسنارکل کے ذریعے نیچے اتارا گیا۔واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پاکستان چوک کی ایک عمارت کے رہائشیوں کو انتباہ جاری کیا تھا کہ عمارت رہنے کے قابل نہیں لیکن مکین گھر خالی نہ کرنے پر بضد تھے ، ان کا کہنا تھا کہ بلڈنگ کا مالک پگڑی کی رقم لوٹائے تو ہی جائیں گے۔ڈی سی ساوتھ رفیق قریشی نے اس صورت حال کے بعد وارننگ دی تھی کہ اگر بات نہیں مانی گئی تو مکینوں کو زبردستی نکالا جائے گا۔عمارت کے زینے بوسیدہ ہونے کی وجہ سے گر گئے تھے،جس کے بعد رہائشیوں کو عمارت سے منتقل کرنے کے لیے اسنارکل آئی تھی تاہم مکین عمارت چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھے جس کے بعد عمارت کے مالک اور مکینوں کے درمیان مذاکرات ہوئے۔مخدوش عمارت کے مالک تسلیم احمد کا کہنا ہے کہ کئی سال پہلے مخدوش عمارت کے حوالے سے متعلقہ ادارے اور کرائے داروں کو آگاہ کر دیا تھا۔ عمارت میں محصور 4فیملیز کو اسنارکل کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ مکینوں کا سامان نکالنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔
شہر قائد میں یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تین سو سے زائد بلڈنگز کو رہنے کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے، لیکن اس کے باوجود عوام اس میں رہنے پر مجبور ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت مخدوش بلڈنگ کے رہائشیوں کو متبادل بھی فراہم کرے ورنہ اس مہنگائی کے دور کسی خاندان کے لیے دوسرے مکان کا انتظام جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں