پاکستان اور بھارت کی بینکنگ انڈسٹری کا سالانہ موازنہ
شیئر کریں
مالی سال 23-2022 کے دوران بھارت کا پرائیویٹ سیکٹر کریڈٹ (جی ڈی پی) 50.40 فیصد جبکہ پاکستان کا 14.80 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان اور بھارت کی بینکنگ انڈسٹری کے درمیان مالی سال23-2022 کا موازنہ ایک رپورٹ میں پیش کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں بینکوں سے 7.6 بلین ڈالر کے حکومتی قرضے لیے گئے جبکہ بھارت میں 169 بلین ڈالر کا حکومتی قرض لیا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 387 ملین کی موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز کی گئیں جبکہ بھارت میں یہ تعداد 8,841 ملین ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مالی شمولیت 25.30 فیصد جبکہ بھارت میں 79.70 فیصد رہی، پاکستانی بینک کے کل اثاثے 105 بلین ڈالر اور بھارتی بینک کے کل اثاثے 2.6 ٹریلین ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔ گزشتہ مالی سال پاکستانی پبلک سیکٹر بینک کے اثاثے 65 بلین ڈالر جبکہ بھارت کے 1.6 ٹریلین ڈالر رہے، پاکستانی شیڈول بینکوں کے ذخائر 72 بلین ڈالر اور بھارت کے 2.2 ٹریلین ریکارڈ کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستانی فاریکس ریزرو 13 بلین ڈالر جبکہ بھارتی 602 بلین ڈالر ریکارڈ کیے گئے، پاکستان میں سود کی شرح 22 فیصد جبکہ بھارت میں 6.50 فیصد ریکارڈ کی گئی۔پاکستان میں انفیکشن کا تناسب 9.30 فیصد جبکہ بھارت میں 7.50 فیصد رہا۔ گزشتہ مالی سال پاکستان میں کل بینک اکاونٹس 65 ملین جبکہ بھارت میں 2.2 بلین ریکارڈ کیے گئے اور پاکستان میں کل اے ٹی ایم میں 15000 سے زائد کا اضافہ ہوا جبکہ بھارت میں یہ اضافہ250000 سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔