میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیپا ، موبائل کمپنیوں سے کروڑوں روپے کمیشن کی وصولی

سیپا ، موبائل کمپنیوں سے کروڑوں روپے کمیشن کی وصولی

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات کے ماتحت سیپا کے سابق ڈی جی کے دور میں 2 سو بی ٹی ایس ٹاورز کی منظوری کا انکشاف ہوا ہے۔ منظوری کے لیے موبائل کمپنیز سے بھاری وصولی کر کے اسکینڈل پر پردہ ڈال دیا گیا۔ ذرائعکے مطابق محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سیپا میں 6 ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل کو لمبی چھٹی پر بھیج کر جونیئر افسر وارث علی گبول کو قائم مقام ڈی جی سیپا تعینات کیا گیا۔ وارث علی گبول نے اپنے مدت کے دوران کراچی میں 2 سو ٹاورز کی منظوری مزید ایک سال کے لیے دی۔ بی ٹی ایس ٹاورز کی منظوری پر دستخط سیپا کے ایک جونیئر افسر شعیب قریشی نے کیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی سیپا وارث علی گبول نے بی ٹی ایس ٹاورز کی منظوری کے لیے موبائل فون کمپنیز سے 3 سے 4 کروڑ روپے کمیشن وصول کی ہے اور کراچی کے تمام اضلاع کے ڈپٹی ڈائریکٹرز سابق ڈی جی سیپا وارث علی گبول پر رشک کر رہے ہیں کہ انہوں نے 4 ماہ کی وصولی ایک ہی منظوری میں کر لی۔ سیپا افسران کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ نگران حکومت کے دور کے باعث سیپا میں کروڑوں روپے کی وصولی کے اسکینڈل پر خاموشی سے مٹی ڈال دی گئی اور سابق ڈی جی سیپا وارث علی گبول اسکینڈل میں پتلی گلی سے نکل گئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں