میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعلیٰ بغیرنیلامی زمین الاٹ نہیں کرسکتے،سندھ ہائیکورٹ

وزیراعلیٰ بغیرنیلامی زمین الاٹ نہیں کرسکتے،سندھ ہائیکورٹ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۳ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایک کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے ا?بزرویشن میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ ریاست کی کوئی بھی زمین محض لینڈ یوٹیلائزیشن کی سفارشات پر رہائشی یا کمرشل مقاصد کے لئے کسی کو الاٹ نہیں کر سکتے کیونکہ اس کے لئے کھلی نیلامی ہونا ضروری ہے۔ البتہ صوبے میں بنائے گئے انڈسٹریل زون کے لئے 30 سالہ لیز پر زمین دے سکتے ہیں۔ عدالت عالیہ نے ا?بزرویشن میں مزید کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ کوا?پریٹو سوسائٹی ایکٹ کے تحت خواتین ، بچوں اور غریب عوام کے لئے بھی فلاح مقاصد کے پیش نظر زمین الاٹ کریں اور فلاح و بہبود کے لئے سوسائٹیز الاٹ کریں۔ سماعت کے دوران صوبائی لا ا?فیسر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ 2024 میں صوبائی کابینہ نے لینڈ گرانٹ پالیسی منظور کی ہے اس پالیسی کے تحت نیلامی ضروری ہے تاہم رہائشی یا صنعتی مقاصد کے لئے وزیر اعلٰی کی صوابدید ہے کہ وہ زمین الاٹ کر سکتے ہیں اور کمرشل زمین کی نیلامی ہوگی۔لیکن جسٹس صلاح الدین پہنور نے پھر سے واضح کیا کہ کسی بھی صورت وزیر اعلیٰ کو اختیار نہیں کہ وہ بغیر نیلامی کسی کو زمین الاٹ کریں عدالت نے مزید کہا ہے کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔جسٹس صلاح الدین نے سندھ حکومت کو حکم دیا ہے کہ کسانوں کے لئے زمین الاٹ کریں تاکہ وہ کاشتکاری کر سکیں اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کریں اور نادرا کے ذریعے تصدیق کی جائے۔قبل ازیں درخواست گزار نے سندھ حکومت کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کی منظوری سے بلدیہ ٹاون میں 12 ایکڑ زمین حاصل کی تھی 30 ملین روپے ادا کر کے 12 ایکڑ زمین حاصل کی تھی لیکن تاحال قبضہ نہیں دیا گیا۔لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ قبضہ دینے کے لئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں