میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت میڈیا کے خلاف جابرانہ اقدامات سے باز رہے ، سی پی این ای

حکومت میڈیا کے خلاف جابرانہ اقدامات سے باز رہے ، سی پی این ای

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۰ ستمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

کراچی ونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) اسٹینڈنگ کمیٹی نے میڈیا ٹریبونلز کی تشکیل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت میڈیا کے خلاف جابرانہ اقدامات اور کالے قوانین بنانے سے باز رہے ، ورنہ صحافتی برادری راست اقدام کریگی جس کے نتائج کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ اس سلسلے میں صحافتی برادری کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے فوری طورپر رابطہ کرکے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا اعلان کل جاری ہونے والے ہینڈ آؤٹ میں کیا جائیگا۔ سی پی این ای کے زیراہتمام ہونے والے میڈیا ٹریبونلز پر مذاکرے میں اخبارات کے مدیران سمیت ملکی سیاسی جماعتوں کے سندھ میں موجود نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سی پی این ای کے صدر عارف نظامی کا کہنا تھاکہ صحافیوں نے جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آزادی حاصل کی، ہم آزادی صحافت کیلئے جدوجہد کرتے رہیںگے ۔ ہم نے جس صبح نو کا خواب دیکھا تھا یہ وہ نہیں ہے ، ہمیں امید تھی کہ سیاسی عمل کے ذریعے وزیراعظم بننے والے عمران خان آزادی صحافت اور آزادی اظہار کیلئے کام کریں گے لیکن اس کے برعکس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ اے پی این ایس، پی بی اے ، پی ایف یو جے سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے کرکے ان ٹریبونلز کیخلاف مشترکہ جدوجہد کی جائیگی اور ضرورت پڑنے پر راست اقدام اٹھایا جائیگا۔ صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں سندھ اور پیپلزپارٹی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین ان ٹریبونلز کو رد کرچکے ہیں لہٰذا ہماری وزیراعظم سے گزارش ہو گی کہ وہ اس فیصلے کو واپس لیں کیونکہ آزادی صحافت پر قدغن برداشت نہیں کی جا سکتی۔وزیراعظم کو کافی چیزوں کا بعد میں پتہ چلتا ہے اس لئے ہوسکتاہے کہ انکو یہ پتہ نہ ہوکہ یہ ٹریبونلز میڈیا کی آزادی کیلئے درست نہیں، اس لئے انکو آگاہی دی جانی چاہئے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے لیکن حکومت نے جو میڈیا ٹریبونلز کا اعلان کیا ہے اگر اس میں خرابیاں ہیں تو سی پی این ای و دیگر ادارے اس کی نشاندہی کریں تاکہ ان کو دور کیا جاسکے ۔کچھ ایسے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کیلئے اس طرح کے ٹریبونلز ضروری ہیں لیکن صحافت کی آزادی پر کوئی قدغن آئی تو ہم اسکی حمایت نہیں کریںگے کیونکہ ہم نے ساری عمر جمہوریت اورآزادی صحافت کیلئے کام کیا ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سید شاہ محمد شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے مارشل لا ادوار کی یاد تازہ کر دی ہے ۔ سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک کا کہنا تھا کہ سی پی این ای تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو ساتھ لیکر ان امتیازی اور غیرجمہوری ہتھکنڈوں کے خلاف ہر فورم پر جدوجہد کریگی، ہماری جدوجہد ٹریبونلز کے خاتمے تک جاری رہے گی،آزادی صحافت اور آزادی اظہار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریںگے ، پارلیمنٹ میں موجود عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ اس طرح کے امتیازی قوانین کو منظور نہ ہونے دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں