آئی ایم ایف کا شکنجہ مزید سخت ، 140 ارب کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ
شیئر کریں
وفاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی شرط پر 140 ارب روپے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کیلئے صدارتی آرڈیننس کی منظوری دے دی۔ تاہم وقت کی کمی کے باعث بل پارلیمنٹ سے منظورنہیں کرایا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کرلیا ، جس کے بعد کابینہ نے140 ارب روپے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کیلئے صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے آرڈیننس لانے کی منظوری لی، سمری میں کہا گیا ہے کہ وقت کی کمی کے باعث بل پارلیمنٹ سے منظورنہیں کرایا گیا۔خیال رہے وفاقی حکومت نے 24 مارچ سے پہلے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے متعلق آئی ایم ایف کو آگاہ کرنا ہے۔یاد رہے فروری میں آئی ایم ایف نے پاکستان کا پروگرام بحال کر دیا تھا ، جس کے بعد پاکستان کو500ملین ڈالر کی قسط کے اجرا کی راہ ہموار ہوگئی۔آئی ایم ایف نے پاکستان کو39 ماہ پروگرام کے تحت 6 ارب ڈالرقرض دیناتھا تاہم کورونا وبا کے باعث آئی ایم ایف سے جائزہ امور تعطل کے شکار ہوئے تھے۔خیال رہے جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کو تین برس کے دوران چھ ارب ڈالر کا قرض دینے کی منظوری دی تھی، اس پروگرام کے تحت اب تک پاکستان کو دو قسطوں میں 1.5 ارب ڈالر کی رقم وصول ہو چکی ہے۔