
سندھ بلڈنگ،ضلع وسطی میں عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات تیز
شیئر کریں
ضیاء کالا سسٹم متحرک غیر قانونی امور کے لیے فرحان ڈیوڈ کے ساتھ کامران مرزا کی انٹری
لیاقت آباد نمبر 7/104اور 20/10 B1ایریا میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات شروع
شہر قائد میں ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی نے رخصتی سے قبل شہر میں پسندیدہ بدعنوان افسران کو سسٹم کے نام پر غیرقانونی تعمیرات سے ماہانہ کروڑوں روپے بٹورنے کا ذمہ سونپ دیا تھا۔ اسی سلسلے میں لیاقت آباد میں بھتہ خوری کے مقدمے میں نامزد ملزم ضیاء الرحمن عرف ضیاء کالاکو غیر قانونی دھندوں سے خطیر رقمیں بٹورنے کا ٹاسک دیا گیا جس نے سسٹم کے پہیوں کو رواں دواں رکھنے کے لئے کرپٹ ٹولے کو منظم کیا جس میں فرحان المعروف ڈیوڈ کو غیر قانونی امور کے غیر قانونی دھندوں سے خطیر رقمیں بٹورنے پر مامور کیا اور جاری دھندوں کو تیز کرنے کے لئے اپنے برادرِ نسبتی کامران مرزا کی پھر سے انٹری کروا دی ہے جس نے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل غیرقانونی تعمیرات کا آغاز کروا کر عمیر چھلکے کو حفاظت اور لین دین کے معاملات طے کرنے کے لیے مقرر کر رکھا ہے۔ لیاقت آباد میں پلاٹ نمبر 7/104اور 20/10 B 1ایریا بننے والی غیرقانونی تعمیرات پر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دی گئی درجنوں شکایات جمع کروانے کے باوجود بھی غیر قانونی تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ہم محکمہ انسداد رشوت ستانی اینٹی کرپشن اور وزیر بلدیات سعید غنی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران اور ان کے بیٹروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر روکنے کیلئے جلد از جلد عملی اقدامات کر کے انسانی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔