میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہر قائدمیں غیر قانونی مذبح خانے،مضر صحت گوشت سپلائی کیے جانے کا انکشاف

شہر قائدمیں غیر قانونی مذبح خانے،مضر صحت گوشت سپلائی کیے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: طارق رائو)ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی بھینس کالونی کے فارمرمویشی پال سٹی اپٹاہر لانڈھی کے ایم سی کے اقدام سے پریشان، عرصہ دراز سے سٹی اپٹاہر کے ایم سی نے جانوروں سے متعلق ہنگامی ذبح24گھنٹے ملتوی کر رکھاہے۔متعلقہ ادارہ کے ایم سی ہنگامی ذبح کی سہولت کو بحال کرنے میں ناکام۔تفصیلات کے مطابق ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی بھینس کالونی میں 8 ہزار سے زاہد باڑے موجود ہیں جہاں لاکھوں کی تعداد میں بھینس گائے پالی جارہی ہیں۔بھینس کالونی 12نمبر پر قائم سرکاری سلاٹر ہاؤس جس میں سرکاری عملہ اور کے ایم سی کے ویٹرنری ڈاکٹر اپنی نگرانی میں اینٹی مارٹم اور پوسٹمارٹم کے سرکاری نرخ ادائیگی کے عوض لائی گئی بھینس یا گائے کو ذبح کرنے کے پابند ہونے کے ساتھ ساتھ کے ایم سی کی اسٹمپ لگاکر ذبح کیے جانے والے جانور کو فروخت کرنے کے مجاز ٹہراتے ہیں تاکہ تندرست جانوروں کا گوشت مارکیٹ میں سپلائی کیا جاسکے۔لیکن پورے کراچی میں غیر قانونی سلاٹر ہاؤس کی بھر مار ہے۔ کورنگی،سعودآبا د،ملیر اورنگی ٹاون،بلدیہ،سہراب گوٹھ،منکھوپیراور دیگر مقامات پر قائم ان غیر قانونی سلاٹر ہاوس میں مضر صحت گوشت کراچی کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔جس کے باعث حال ہی میں سعودآباد میں قائم علیم الدین نامی شخص کاغیر قانونی سلاٹر ہاوس کو سیل کر دیا لیکن عقب ہی میں دوسرے غیر قانونی سلاٹر ہاؤس انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل رہے۔ان غیر قانونی سلاٹر ہاؤس میں مردہ لاغر اور بیمار بھینس لائی جاتی ہیں۔جس سے شہریوں کی جان اور صحت کو خطرہ ہے۔ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ متعلقہ ادارہ کے ایم سی کے ڈاکٹرز کی شراکت داری اور نااہلی کے باعث یہ غیر قانونی سلاٹر ہاؤس پروان چڑھ رہے ہیں۔اور ان غیر قانونی سلاٹر ہاوس کی وجہ سے بڑی رقم سرکاری خزانے میں نہ جانے سے سرکار کو یومیہ لاکھوں روپے کانقصان اٹھاناپڑتاہے جس کی اہم مثال سٹی کے ایم سی لانڈھی کی غفلت ہٹ دھرمی اور لالچ نے ہنگامی ذبح 24 گھنٹے ملتوی رکھا ہوا ہے۔اور بھینس کالونی کے او ر اطراف کے فارمر مویشی پال کو اذیت سے دو چار کر رکھا ہے سرکاری سلاٹرہاوس میں ہر ہفتے کے دوران سوموار اور منگل کو سلاٹرنگ نہیں ہوتی یعنی صرف 20دن سلاٹرنگ کی جاتی ہے۔ ڈیری فارمر کے مطابق درمیان کے 10دن میں روزمرہ کی بنیاد پر ہنگامی صورتحال میں جانور حرام موت مرنے کا اندیشہ موجود ہے تو ایسی صورتحال جانور کو حرام موت مرنے سے کیسے بچایا جائے۔تو موجودہ حالات کے مطابق DCFA پاکستان نے اپنی تکنیکی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بھینس کالونی میں ایک مخصوص جگہ برائے ہنگامی ذبح جانور ترتیب دی ہے۔ہنگامی ذبح جانورحلال کو حرام ہونے سے بچایا جاسکے۔ صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمر کے مطابق متعلقہ ادارہ کے ایم سی جیسے ہی ہنگامی ذبح کی سہولت کو بحال کریں گے ہم اپنا عارضی بندوبست ختم کر دیں گے۔لیکن دوسری جانب غیر قانونی سلاٹر ہاوس کی وجہ سے مضر صحت گوشت کراچی کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جارہاہے۔ ذرائع کے مطابق اس غیر قانونی دھندے میں مقامی انتظامیہ کے ایم سی ویٹرنری ڈاکٹرز اور علاقہ پولیس کی سر پرستی حاصل ہے، کے ایم سی اور نجی کمپنیوں کی شراکت داری کے باعث یہ غیر قانونی سلاٹر ہاؤس آج بھی قائم ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں