اشتعال انگیز تقریر ، فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے 7 رہنمائوں پر فرد جرم عائد
شیئر کریں
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار ، وسیم اختر سمیت7مرکزی رہنمائوں پر فرد جرم عائد کر دی۔ہفتہ کوکراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقریرسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وسیم اختر، فاروق ستار، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر دی۔وسیم اختر، فاروق ستار، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی، خواجہ اظہار الحسن، رئوف صدیقی سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔عدالت نے ملزمان کے خلاف 12 جنوری کو گواہان طلب کر لیے ۔گذشتہ سماعت پر مقدمے کے سرکاری گواہ نے ایم کیو ایم کے 6 ملزم کارکنوں کو کمرہ عدالت میں شناخت کرلیا تھا اور اپنے بیان میں کہا کہ ملزمان جلائوگھیراو اور میڈیا ہاوس پر حملے میں ملوث ہیں۔ اس موقع پر ملزمان کے وکیل نے جرح مکمل کی۔ایم کیو ایم رہنمائوں کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔ سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے عدالت میں سرنڈر کرنے پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔ ایم کیوایم رہنمائوں کے خلاف 2016 میں مقدمات درج کیے گئے تھے ۔22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہائوس پر حملوں میں سہولت کاری پر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت حسین سمیت دیگر پر کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے ۔ عدالت نے متعدد رہنمائوں کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے ۔