رضویہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، 52 کروڑ مالیت کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف
شیئر کریں
( رپورٹ :نجم انوار) رضویہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں 52 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی غیر قانونی تعمیرات نے نگراں حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تمام دعووں کوچیلنج کردیا ہے۔اس انکشاف سے نہ صرف وزیر بلدیات کا امتحان شروع ہوگیا ہے بلکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے لیے کوآپریٹو ایکٹ 2020 کے تحت کارروائی کا بہترین موقع بھی فراہم ہو گیا ہے ۔ اس حوالے سے باخبر ذرائع نے جرأت کو آگاہ کیا کہ رضویہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے چیئرمین ایس ایم صادقین اور سیکریٹری ایس رضا عابد شاہ جعفری نے مشرکہ دستخط کر کے سوسائٹی کے 20 سے زائد ممبران کوخطوط جاری کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ آپ نے اپنے پلاٹ پر غیر قانونی فلیٹس/ پورشنز بنوا کر مختلف لوگوں کو فروخت کیے ہیں۔ لہٰذا سوسائٹی ایکٹ 2020 کے تحت آپ کی ممبر شپ منجمد کر دی گئی ہے، اب آپ اپنا کوئی حق استعمال نہیں کر سکتے۔ آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ شیئر سرٹیفکیٹ واپس کریں۔ شیئرز کی رقم واپس لیں کیونکہ جنرل باڈی اجلاس میں آپ کی ممبرشپ خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے واضح کیا کہ رضویہ سوسائٹی کے سابق چیئرمین غضنفر علی شاہ، سیکریٹری حیدر عباس رضوی ،آفس سیکریٹری کمیل حیدر و دیگر نے بلڈرز مافیا سے ملی بھگت کر کے رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی کمرشل پورشن اور فلیٹس بنوا کر مختلف لوگوں کو فروخت کیے۔ ان غیر قانونی تعمیرات اور فروخت کو بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے تحفظ دیا اور سرکاری خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچانے والوں میں شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ سوسائٹی کے فراہمی و نکاسی آب کے نظام کو خراب کر کے سوسائٹی ممبران کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جبکہ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر منیر میرانی اور سب انسپکٹر مظہر اب بھی سوسائٹی کی سابقہ انتظامیہ کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جس پر سوسائٹی کے متاثرین نے صوبائی سیکریٹری کوآپریشن، ڈی جی نیب سندھ،چیئرمین اینٹی کرپشن اور کوآپریٹو رجسٹرار کو الگ الگ شکایتیں کی ہیں جن میں سوسائٹی کی سابقہ انتظامیہ کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جن ممبران نے غیر قانونی تعمیرات کرائی ہیں ان کے نام اور غیر قانونی تعمیرات کے پلاٹ نمبر یہ ہیں ۔بیگم نجمہ متین پلاٹ نمبر E-4 چھ سو مربع گز ، ظہیر عباس نقوی پلاٹ نمبر E-3 چھ سو مربع گز کاشف حسین عابدی پلاٹ نمبر E-1 چھ سو مربع گز ،محمد مہدی زیدی پلاٹ نمبر F-6 چھ سو مربع گز، سراج علی پلاٹ نمبر E-2 چھ سو مربع گز، سیدہ عفیفہ پلاٹ نمبر C-35 چار سو پچاس مربع گز، حسن ایم جعفری پلاٹ نمبر F-20 تین سو مربع گز و دیگر شامل ہیں جنہوں نے رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی یونٹس، پورشن اور فلیٹس بنوائے ہیں ۔