میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی پورٹ ٹرسٹ میں چوری کے واقعات معمول بن گئے

کراچی پورٹ ٹرسٹ میں چوری کے واقعات معمول بن گئے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی پورٹ ٹرسٹ میں چوری کے واقعات معمول بن گئے، کروڑوں روپے کے جنریٹرز، پائپ اور دیگر قیمتی سامان چوری ہوگیا، قیمتی سامان کی چوری میں کے پی ٹی افسران کے ملوث ہونے کا شبہ، پورٹ سیکیورٹی فورس کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اثاثوں اور املاک کا تحفظ کرنے میںناکام ہوگئی۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کی سیکیورٹی اور قیمتی سامان کی حفاظت کے لئے چیئرمین کے پی ٹی کی منظوری سے کراچی پورٹ سیکیورٹی فورس بنائی جائے گی، کراچی پورٹ سیکیورٹی فورس کی موجودگی کے باوجود پورٹ کے احاطے سے قیمتی سامان چوری ہورہا ہے، چوری کے ایک واقعے میں 30 لاکھ 30 ہزار روپے کے پائپ چوری ہوگئے، لاکھوں روپے کے پائپ چوری ہونا کے پی ٹی افسران کی ملی بگھت سے ہی ممکن ہو سکتا ہے، انکوائری کے باوجود ذمیدار افسران کے خلاف کوئی اقدام نہیں لیا گیا، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے لئے کروڑوں روپے کی مالیت کے 33 جنریٹرز خرید کئے گئے لیکن کے پی ٹی کے پاس صرف 6 جنریٹرز موجود ہیں جبکہ باقی جنریٹرز غائب ہوگئے، انکوائری کمیٹی نے جنریٹرز کی چوری کا ذمیدار کسی افسرکو قرار نہیں دیا۔ کے پی ٹی سے سی آر سی کوائلس کارگو آن اے سی ایکس ایم وی (بیجنگ وینچر) چوری ہوگئے ، انکوائری کمیٹی نے کسی افسر کو ذمیدار قرار دیا اور نہ کسی کے خلاف ایکش لینے کی سفارش کی، انکوائری کمیٹی چوری میں ملوث کے پی ٹی افسران کے ناموں پر خاموش رہی جو کہ اس کی بنیادی ذمیداری ہے۔ کے پی ٹی سے سال 2019 میں استعمال شدہ پائپ بھی چوری ہوگئے ، انکوائری رپورٹ میں چوری میں جونیئر او ڈی سی جمیل ملوث قرار دیئے گئے لیکن ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ کوئی دوسرا ایکشن لیا گیا۔ کے پی ٹی افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کے پی ٹی کے ٹی پی ایکس ایریا سے سامان کی چوری معمول ہے اور چوری کے واقعات کی انکوائریز مکمل نہیں ہورہی جس کے باعث کراچی پورٹ سیکیورٹی فورس اور چوری میں ملوث افسران کے خلاف کوئی ایکش نہیں ہورہا ، پورٹ سیکیورٹی فورس کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اثاثوں اور املاک کا تحفظ کرنے میںناکام ہوگئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں