گیس کراچی سے روٹھ گئی، لوگوں کے چولہے ٹھنڈے ،شہری اذیت کا شکار
شیئر کریں
کر اچی میں سردی میں اضافہ ہوتے ہی شہر بھر میں گیس کی قلت شدید ہوگئی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔صارفین نے کہاہے کہ شہر کے تقریبا 40 فیصد علاقوں میں کھانے کے اوقات میں بھی گیس غائب رہتی ہے۔مسکن چورنگی، گلشن بلاک 6، ملیر کینٹ، ماڈل کالونی، بہادرآباد، شریف آباد، ایف سی ایریا کے صارفین نے گیس کی قلت کا شکوہ کیا ہے۔اسی طرح نارتھ ناظم آباد اور ایف بی ایریا کے مختلف بلاکس میں بھی گیس کی آنکھ مچولی سارا دن جاری رہتی ہے۔گلستان جوہر بلاک 9، بھٹائی آباد، شاہ فیصل بلاک 5 سمیت کئی علاقوں میں گیس کی قلت کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔شہریوں نے بتایاکہ صدر ٹائون، لانڈھی نمبر 6 اور کیماڑی میں بھی گیس کی شدید قلت برقرار ہے۔مختلف علاقوں میں فیکٹریوں کے قریب رہائشیوں نے بتایاکہ فیکٹریوں نے بڑے کمپریسرز لگا رکھے ہیں جس کے باعث رات 12 کے بجائے رات 9 بجے سے ہی گیس بند ہونا شروع ہوجاتی ہے۔دوسری جانب ملک بھر میں سوئی گیس کی قلت نے لوگوں کو غیر معیاری گیس سلنڈرز استعمال کرنے پر مجبور کردیا ہے جو کبھی بھی کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں توانائی کے بڑھتے بحران نے لوگوں کو دیگر ذرائع استعمال کرنے پر مجبور کیا ہے جن میں گیس سلنڈرز بھی شامل ہیں۔تاہم گھروں اور گاڑیوں میں ان سلنڈرز کا غیر محتاط استعمال بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ان سلنڈرز کو استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر 5 سال بعد سلنڈر تبدیل کیا جائے، ان کی مینٹیننس کا سرٹیفیکٹ ہو، اور انہیں ضلعی انتظامیہ باقاعدگی سے چیک کرتی رہے۔تاہم کم آمدنی اور بڑھتی مہنگائی کے سبب اپنی ضروریات پوری کرنے سے قاصر طبقے کے لیے یہ اضافی خرچ ہے اور لوگ کم قیمت میں سیکنڈ ہینڈ سلنڈرز بھی خرید لیتے ہیں۔غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے شہر قائد میں گزشتہ کئی روز کے دوران سلنڈرز پھٹنے کے واقعات بھی پیش آچکے ہیں جن میں جانی نقصان بھی ہوچکا ہے۔