میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم کراچی میں بے قاعدگیوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

محکمہ تعلیم کراچی میں بے قاعدگیوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۱ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

محکمہ تعلیم کراچی میں بے قاعدگیوں کے تمام ریکارڈ توڑدیئے گئے سرکاری ملازم خلاف ضابطہ طور پر جے ایس ٹی سے ایچ ایس ٹی بھی پروموشن بھی حاصل کررہا ہے جبکہ غیر قانونی طریقے سے اپنی کمپنی بھی رجسٹرڈ کرواکر وینڈر بن کر ٹھیکیدار بھی بن گیا چاروں ہاتھ پائوں سے محکمے کو لوٹ کھسوٹ کر مرکز بنالیا تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کراچی میں جونیئر اسکول ٹیچر بھرتی ہونے والے سرکار ملازم کے وارے نیارے ہوگئے جے ایس ٹی محمد علی جس نے سرکاری ملازمت ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم میں سامان فراہم کرنے والی فرم ASASA انٹرپرائزز کے نام سے رجسٹرڈ کروالی ہے اور محکمہ میں اپنا ذاتی کاروبار بھی قائم کرلیا ہے جبکہ دوسری جانب خلاف ضابطہ طریقے سے خود کو ایچ ایس ٹی بھی پروموٹ کروالیا ہے اس سلسلے میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ایچ ایس ٹی کیلئے ڈی پی سی کا ہونا ضروری ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایچ ایس ٹی کیلیئے بی ایڈ ہونا اپنے ایک نوٹیفیکیشن نمبر&/ DEO/ESHS796 کے ذریعے کورنگی کا تین ماہ کیلئے وینڈرمقرر کیا اس کے علاوہ خادم حسین جنداق نے دوماہ کیلئے اس کو آفیشل وینڈر مقرر کیا واضح رہے کے محمد علی جوکہ وینڈر محمد علی کے نام سے پہچانا جاتا ہے وینڈر محمد علی کے بارے میں بتایا جاتاہے کہ اس نے اپنی اور اپنی بیوی کی ترقی غیرقانونی طریقے سے حاصل کی ہے جبکہ دوماہ قبل ڈی ای او نازش گل کے ساتھ ساز باز کرکے گریڈ ایک سے چار میں غیرقانونی طریقے سے تین سے چار لاکھ روپے لے کرسو سے زیادہ بھرتیاں بھی کرکے کروڑوں روپے کمائے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں