بحریہ ٹائون بازنہ آیا،گوٹھوں پرقبضے کی نئی مہم شروع
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) بلی تھیلے سے باہر آگئی بحریہ ٹاؤن نے عرصہ دراز سے قائم قدیم گوٹھوں پر قبضے کی کوششیں ایک مرتبہ پھر تیز کر دیں ،علی داد گبول اور دریا خان گبول گوٹھ کے مکینوں کوہراساں کرنے کے لیے انتظامیہ نے سندھ پولیس کی مدد بھی حاصل کر لی ،بھاری مشینری کے ذریعے تجاوزات کے نام پر گھر،ہوٹلز اور دکانوں کو مسمار کرنے کا سلسلہ جاری۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے کاٹھور سے چند کلو میٹر کی دوری پر قائم علی داد گبول گوٹھ کی متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ گذشتہ روز بھی انتظامیہ نے دریا خان گبول گوٹھ کا بھاری مشینری کے ہمراہ محاصرہ کیا ہے جس کے بعد سے متاثرہ گوٹھوں کے مکین نہایت خوفزدہ دکھائی دیتے ہیں۔ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ گوٹھوں کے مکینوں کو فوری طور پر نقل مکانی نہ کرنے پرسنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، جس پر قوم پرست تنظیموں کی جانب سے کوئی خاص ردِ عمل سامنے نہیں آ سکا ہے، اس ضمن میں متاثرہ گوٹھ کے مکینوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت پیر کے روز مذکورہ گوٹھوں کے مکین بحریہ ٹاؤن کیخلاف درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کریں گے۔واضح رہے اس سے قبل بھی بحریہ ٹاؤن نے مذکورہ گوٹھوں پر قبضے کی کوششیں کی تھیں اس سلسلے میں 6 جون کو مختلف گوٹھوں کے مکینوں اور قوم پرست تنظیموں نے احتجاج بھی کیا تھا جس میں بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دروازے سمیت مختلف کمرشل عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا بعد ازاں انتظامیہ نے گوٹھوں پر قبضے کا فیصلہ غیر معینہ مدت تک مؤخر کر دیا تھا تاہم ایک مرتبہ پھرملک ریاض اپنے پراجیکٹ’’بحریہ ٹاؤن گالف سٹی‘‘ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے متحرک دکھائی دیتی ہے جس کے تحت روزانہ کی بنیادوں پر بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے بھاری بھرکم سیکورٹی کے ہمراہ مختلف گوٹھوں کے ہنگامی دورے جاری ہے۔