میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جعلی سازی جاری، اورنگی میں بیک ڈیٹ پر ،لیز، سب لیز دیے جانے کا انکشاف

جعلی سازی جاری، اورنگی میں بیک ڈیٹ پر ،لیز، سب لیز دیے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۹ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ) دنیا کا سب بڑا کچی آباد ی اورنگی ٹاون کراچی کی زمینوں پردھوکہ فراڈ ،جعلسازی،ڈبل الاٹمنٹ، جعلی لیز ، سب لیز سمیت دیگرکے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل کے بعد اورنگی میں جعلی سازی دھوکہ دہی اور فراڈ کا سلسلہ نہ روک سکالیز اور سب لیز پر پابندی کے باوجود سرکاری اور نجی اداروں کی زمین پر چائنا کٹنگ کرنے والے سیکٹروں کاغذات بیک ڈیڈ پر لیز اور سب لیز پر جمع کرانے کا انکشاف ہوا ہے اس ضمن میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان احمد کی نگرانی میں کام تیز ی سے جاری ہے اربوں کی جائیدادوں سے معصوم شہریوں کو محرو م کرنے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر عقیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید مصطفی ، لینڈ سروئیز عبدلمنان، لینڈ انسپکٹرجاوید احمدکے جانب سے سب رجسٹرار اورنگی میں لیز اور سب لیز کیا جارہا ہے سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ عقیل احمد گریڈ 14کا لینڈ سروئیز کچی آباد ی کا ملازم ہے وہ گریڈ 18کا عہدہ پروجیکٹ اورنگی میں براں جمان ہے ایک طرف وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے برخلاف تعیناتی غیر قانونی ہے دوسری جانب اس کا تعلیم اسناد لینڈ سروئیز بھی ٹیکنکل بورڈ نے جعلی قرار دے چکا ہے غیر قانونی تعینا تی پر تمام حلقوں میں خاموشی ہے عقیل احمد کی میحط اندازے کے مطابق 80/90کروڑ روپے مالیت کی جائیداد اور اثاثے موجود ہے گاڑیوں کے کاروبار کے علاوہ کئی بیوٹی پارلر کا مالک بتایا جاتاہے جعلی کاموں کے لئے اس نے نارتھ ناظم آباد میںاپنا الگ دفتر قائم کررکھا ہے ان کی ٹیم نے اپنے جرائم کو پھپانے کے لئے بھی دن رات کام کررہے ہیںکئی ریکارڈ فائلین بھی غائب کرنے کی تصدیق کیا گیا ہے،اس بارے میں پروجیکٹ ڈائریکٹر شارق احمد نے لیز اور سب لیز ہونے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا پابندی عائد ہونے پر میں نے کسی کو لیز اور سب لیز کا اختیار نہیں دیا ہے اگر کوئی جمع کرارہا ہے تو اس کے تمام تر ذمہ دار وہ افسر ہوگاواضح رہے کہ اور نگی ٹاون میں سرکاری اورنجی اداروں کی رہائشی،تجارتی ، فلاحی، رفاعی، کھیل میدان، پارکس ، گرین بیلٹ،نالے ،قبرستان،اورنگی کاٹیج انڈسٹری، گلشن بہار، گلشن ضیاء ،بس ٹرمنیل ،جرمن اسکول ، عبدالحق ٹاون، تعلیمی ، صحت کی زمین،جعلی ہائوسنگ سوسائیٹز، بلڈرزاور دیگر زمینوں کی چائنا کٹنگ کی گئی ہے،بعض آلاٹیز کو کروڑ روپے روپے مالیت کی لیز ،سب لیز زمین کی جمع پونجی سے محروم کردیا گیاہے بعض الاٹیز نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے،،قومی احتساب بیورو کو ملنے والی کاغذات میں یونین کونسل نمبر 18کے محمد نگر اورنگی تاون میں ST-12,ST-13,ST-14,ST-3,ST-13/11Eکی جعلی کاغذات پرچائناکٹنگ کردی گئی ان پلاتوں کو 2009میں ایک بڑے آپریشن کے بعد خالی کرائیں گے تھے ان کے درمیان سڑک بھی آلاٹ اور لیز کردی گئی ،سیکٹر 10میں واقع لاہوری گلی سے متصل 36فٹ غائب کرکے تجارٹی بنیاد پر 40داکانین بنادی گئی،یہ سڑک اور گلی 1972ء کے KDAکے نقشہ میں موجود تھااورنگی ٹاون پلاٹ نمبر ایس ٹی ون، سیکٹر 11-Hاور ST-14 to ST-34،کے رفلاحی پلاٹس کو تجارٹی بنیاد پر فروخت کردی گئی،سابق رضوان خان کے کارندے اورنگی تاون سیکٹر 11 1/2غازی آباد شیٹ 7نزد بسمہ اللہ چوک مارکیٹ نیو قطرانڈر کنسٹریشن ہاسپٹل کے نام پر سرکاری زمین کی فروخت جاری ہے گلشن بہار سیکٹر 14,15,16سیکٹرساڑھے گیارہ اقبال مارکیٹ، سیکٹر گیارہ ای، اورنگی ٹاون نمبر 1،قذافی چوک ، اورنگی سیکٹر6/7بنارسی ٹاون ، گلشن ضیاء مومن آباد ، مجاہدآباد، فرئیتنر کالونی ،بنارس چھ ، سیکٹر ای او نائن آئی ، اورنگی سیکڑ سیون کے نالے پر میں موجود سرکاری اورنجی پلاٹس کو جعلی کاغذات پر آلاٹمنٹ اور لیز کرکے چائناکٹنگ کی گئی ہے ،سابق ڈائریکٹر رضوان خان کے غیر قانونی کاموں کے اطلاعات پر 7جولائی کوسابق میئر کراچی نے عہدے سے ہٹادیا تھاان کی نگرانی میں 20 پرائیویٹ یعنی غیر سرکاری افراد پروجیکٹ میںتعینات تھے جو سرکاری آلاٹمنٹ ، چالانوں اور لیز اور سب لیز پر دستخط بلا روک ٹوک کررہے تھے لیکن سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے جرائم میں نجی ادارے کے اہلکاروں براہ راست ملوث تھے ان افراد کے سرکاری چالان ، لیز ،سب لیز پر دستخط موجود ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں