میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایک ہزار 61 ارب کا اضافی بوجھ، نگراں حکومت نے بجلی،گیس صارفین پر قہر ڈھادیا

ایک ہزار 61 ارب کا اضافی بوجھ، نگراں حکومت نے بجلی،گیس صارفین پر قہر ڈھادیا

ویب ڈیسک
منگل, ۵ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

نگراں حکومت کا دور شہریوں پر بھاری ۔ بجلی اور گیس صارفین پر 1 ہزار 61ارب روپے کا اضافی بوجھ لادا گیا ۔۔ مختصرمدت میں دو بار گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ۔۔ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ چارجز تین ہزار نوسو فیصد تک بڑھا دیے گئے ۔۔۔ ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد صارفین پر 236 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑاانوارالحق کاکڑ کی نگراں حکومت نے گزشتہ برس یکم نومبر اور رواں برس یکم فروری کو گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔گیس کیگھریلوصارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز ریکارڈ تین ہزار نو سو فیصد تک بڑھادییگئے۔ نیپرا نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹس کے تحت بجلی سات بار مہنگی کر کے ماہانہ ایڈجسٹمنٹس میں بجلی صارفین پر دو سو چھتیس ارب روپیکا اضافی بوجھ ڈالا۔ نگراں حکومت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں سولہ ستمبر دو ہزار تئیس کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرجا پہنچی تھیں۔ عوام فی لیٹر پیٹرول تین سو اکتیس روپے اڑتیس پیسے اور ڈیزل فی لیٹر تین سو انتیس روپے اٹھارہ پیسے پر خریدنے پر مجبور ہوئے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر لیوی کو پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح فی لیٹر پر ساٹھ روپے پر پہنچا دیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں