میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
خواجہ آصف نے پختونخواہ کی علیحدگی کا سنگین الزام پی ٹی آئی پر عائد کر دیا

خواجہ آصف نے پختونخواہ کی علیحدگی کا سنگین الزام پی ٹی آئی پر عائد کر دیا

ویب ڈیسک
اتوار, ۱ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان سے حملہ آور سرحد عبور کرکے پاکستان میں آکر حملے کر رہے ہیں، یہ سب خیبرپختونخوا کو پاکستان سے الگ کرنے کی ملک دشمنوں کی سازش ہے ، سازش کی سیاسی سہولت کارپی ٹی آئی ہے،لشکروں کے ذریعے کسی کو اقتدار نہیں دیا جائے گا،پاراچنار میں فرقہ وارانہ خلفشار پیدا کیا جارہا ہے، تاہم صوبائی حکومت مکمل خاموش ہے،عمران خان احتجاج کا مقام تبدیل کرنے پر رضامند ہوگئے تھے بشری بی بی نہیں مانیں،دنیا کی کسی بھی جنگ میں بشری ،علی امین کی طرح دم دبا کر بھاگنے کی مثال نہیں ملتی،عمر ایوب چھا گئے، رائفل کا رائونڈ کھانے کے بعد بھی پریس کانفرنس کررہے ہیں۔سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی ہٹائے جانا اہم ہے، قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، اب ہماری کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ مسافروں کو ہینڈل کریں، ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں اور ان کے لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس کے لیے کوششیں کیں، اس پابندی سے پی آئی اے کو بڑا دھچکا لگا تھا اور 70فیصد بزنس غیر ملکی ایئر لائنز کے پاس چلا گیا تھا، موجودہ حکومت میں پاکستان ترقی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وفاق پر تیسرا حملہ کیا، جسے ناکام بنانے پر پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 24 نومبر کو پی ٹی آئی نے مارچ نکالا، ہمارے منع کرنے، متبادل مقامات کی پیشکش کے باوجود بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا، حالانکہ ہم پہلے ہی بتاچکے تھے کہ کسی کو ڈی چوک جانے نہیں دیا جائے گا، ریڈ زون میں غیر ملکی مہمان موجود تھے، عمران خان احتجاج کا مقام تبدیل کرنے پر رضامند ہوگئے تھے لیکن بشری بی بی نہیں مانیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی جنگ میں بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور کی طرح دم دبا کر بھاگنے کی مثال آپ کو نہیں ملے گی، مجمع دیکھ کر یہ خود پر کنٹرول کھو بیٹھے، ان کے اپنے لوگوں نے گنڈاپور کی گاڑی پرلاتیں اور گھونسے مارے، ان کا ہر لیڈر پروپیگنڈے میں ملوث ہوگیا، سلمان اکرم راجا، لطیف کھوسہ، علی امین گنڈاپور سمیت ہر لیڈر خود سے مرنے والوں کی الگ تعداد بتاتا رہا، کوئی 10، کوئی 20 اور یہاں تک کہ 278 کا نمبر بھی بتایا گیا، اب یہ نمبر سنگل ڈیجٹ میں آچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا معاشی اور دیگر محاذوں پر مشکلات کم تھیں، جو یہ سب کچھ کیا گیا؟ اب کوئی امریکا یا برطانیہ میں بیٹھ کر ملک کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں