حیدرآباد آغاخان ہسپتال کی غفلت ، زندہ بچی کو مردہ ہونے کی سند جاری
شیئر کریں
( رپورٹ / مسرور کھوڑو) آغا خان اسپتال کی نااہلی کا اعلیٰ مثال سامنے آگیا، ڈاکٹروں نے نومولود زندہ بچی کو مردہ قرار دے کر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کردیا، گھر میں دوران غسل بچی کے جسم میں حرکت پائی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کی آغا خان اسپتال میں شہری نے اہلیہ کو ڈلیوری کے لیے داخل کرایا، جہاں بچی کی پیدائش ہوئی، تیسرے روز ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے کر ورثاء کو اطلاع دی اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا، بچی کے والد رفیق احمد کا کہنا ہے کہ آغا خان کے ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دینے کے بعد بچی کو گھر لے گیا، دوران غسل بچی سانس لینے لگی تو پھر سے بیٹی کو اسپتال منتقل کیا لیکن ڈاکٹروں نے زندہ ماننے سے انکار کر کے کہا یہ آپ کا وہم ہے، بچی کا انتقال ہوگیا ہے، انہوں نے کہا بچی کو حیدرآباد کی سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں وہ محفوظ و زندہ ہے اور ان کا علاج بھی جاری ہے، بچی کے والد نے کہا کہ آغا خان اسپتال انتظامیہ نے 95 ہزار کا بھاری بل لے لیا، انہوں نے محکمہ صحت سندھ، ہیلتھ کیئر کمیشن کا مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین غفلت پر آغا خان اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔