میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تاریخ کعبہ

تاریخ کعبہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

مولاناراشدہزاروؔی
اللہ تعالیٰ نے جوشرف اوربزرگی کعبہ کوبخشی ہے وہ کسی اورمقام کونصیب نہیں ہوئی،یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جابجاقرآن کریم میں بیت اللہ شریف کاتذکرہ کیاہے۔چنانچہ ایک جگہ ارشادہے۔
’’اوروہ وقت یادکروجب ہم نے بیت اللہ کولوگوں کے لیے ایسی جگہ بنایاجس کی طرف وہ لوٹ لوٹ کرجائیں اورجوسراپاامن ہو،اورتم مقام ابراہیم کونمازپڑھنے کی جگہ بنالو‘‘۔(بقرہ۱۲۵)
دوسرے مقام پرفرمایا:
’’حقیقت یہ ہے کہ سب سے پہلاجوگھرلوگو ں(کی عبادت)کے لیے بنایاگیایقینی طورپروہ ہے جومکہ میں واقع ہے(اور)بنانے کے وقت ہی سے برکتوں والااوردنیاجہان کے لوگوں کے لیے ہدایت کاسامان ہے‘‘۔(اٰل عمران۹۶)
ان ارشادات سے بیت اللہ کی قدرومنزلت اورعظمت کاپتہ لگتاہے،اہل عرب کے نزدیک زمانہ جاہلیت سے کعبہ مسلسل مقدس اورقابل تعظیم چلاآرہاہے۔زمانہ جاہلیت میں بھی اہل عرب اس کے گردطواف کرتے اوراسے اللہ کاقابل احترام گھرسمجھتے تھے اورکعبہ کے اردگردجوعلاقہ حرام ہے اس کی بھی تعظیم کیاکرتے تھے۔آثاروتاریخ سے پتہ چلتاہے کہ بیت اللہ کی تعمیرسب سے پہلے فرشتوں نے کی تھی،حضرت آدم علیہ السلام زمین پرآنے کے بعدجنت کی جدائی میں غمگین تھے،ان کی فریادپراللہ نے حکم دیاکہ میری عبادت کے لیے بیت المعمور(جوکہ آسمانوں میںفرشتوں کے لیے عبادت کی جگہ ہے)کے محاذات میںپہلاگھرتعمیرکرو،حضرت جبرئیل علیہ السلام نے بحکم خداوندی جگہ کی نشاندہی کروائی،پھرفرشتوں کوحکم ہوایہاں بنیادیں کھودکران میں پتھربھردیئے جائیں،فرشتوں نے حکم کی تعمیل کی اوربنیادوں میں بڑے بڑے پتھربھردیئے اورزمین ہموارہوگئی،اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے ذریعے بیت المعمورکونیچے اتارا،اورآدم علیہ السلام کوحکم دیااس کی طرف نمازپڑھیں،اوراس کے گردطواف کریں،اس وقت آدم علیہ السلام کادروازہ رکن یمانی کی طرف تھااورباہرنکلنے کاوہی راستہ تھاجوآج کل موجودہے،طوفان نوح کے زمانے میں بیت المعمورکوآسمانوں تک اٹھادیااوربیت اللہ کی جگہ سیلاب کی وجہ سے مٹی کے تودوںتلے آگئی،البتہ مجموعی جگہ ایک سرخ ٹیلے کی طرح نمودارتھی۔پھرحضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ھاجرہ سیمت ملک شام سے سفرکرکے حجازتشریف لائے،اوراپنے اہل وعیال کویہیں چھوڑدیا،کچھ زمانے بعدتشریف آوری ہوئی تواپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام سمیت جبرئیل ؑ کی نشاندہی پردوبارہ کعبہ کی تعمیرشروع فرمائی،حضرت اسماعیل ؑ پتھرلارہے تھے اورآپ تعمیرفرمارہے تھے جب بنیادیں کچھ بلندہوئیں توایک پتھرمنگواکراسے بطورسیڑھی استعمال فرمایایہ پتھربحکم خداوندی حسب موقع اوپرنیچے ہوتارہتا،اسی پتھرکانام مقام ابراہیم ہے،جس پرابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات آج بھی موجودہیں۔
روایت میں ہے حضرت انسؓ فرماتے ہیں’’میں نے اس پتھرپرابراہیم علیہ السلام کے قدموں کانقش دیکھاہے جولوگوں کے بکثرت چھونے کی وجہ سے ہلکاپڑگیاہے‘‘(قرطبی)ابراہیم علیہ السلام کی تعمیرمیں بیت اللہ کی اونچائی۹گزتھی،حجراسودسے حطیم تک ۳۲گزکافاصلہ تھا،رکن شامی سے رکن غربی کافاصلہ ۲۲گزتھا،رکن غربی سے رکن یمانی کا فاصلہ ۳۱ گز تھا،رکن یمانی سے حجراسودتک کافاصلہ۲۰گزتھا۔ جب تعمیرمکمل ہوئی توابراہیم علیہ السلام نے مقام ابراہیم پرکھڑے ہوکراعلان فرمایا’’اے لوگو!تمہارے پروردگارنے عبادت کے لیے گھرمقررفرمایاہے سوتم اس کاحج کرو‘‘اللہ تعالیٰ نے معجزانہ طورپرتمام انسانوں تک اس آوازکوپہنچایا۔ابراہیم علیہ السلام کے بعدقوم عمالقہ نے بیت اللہ کوحضرت ابراہیم ؑ کے طرزپرتعمیرکیا،پھرقبیلہ جرہم نے اسکی تعمیرکی۔
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمر مبارک ۳۵ برس تھی قریش نے کعبہ کی پھر تعمیرکی اوراس میں کچھ ردوبدل بھی کیاجیسے(۱)حطیم کاکچھ حصہ باہر چھوڑ دیا (۲)دودروازوں کے بجائے ایک دروازہ رکھااوررکنِ یمانی کے پاس دروازہ بندکردیا(۳)کعبہ کے دروازے کوزمین سے کافی اونچاکردیاتاکہ ہرکوئی اس میں داخل نہ ہوسکے۔
فتح مکہ کے بعدنبی علیہ السلام نے بنائے کعبہ کوبطرزابراہیم علیہ السلام بنانے کی خواہش ظاہرکی،مگرموقع میسرنہ آیا۔پھرعبداللہ ابن زبیرؓنے اس تمناکوپوراکردیا۔ مگر حجاج بن یوسف نے دوبارہ کعبہ کی قریش کے طرزپرتعمیرکی۔جوآج تک اسی نقشے پرقائم ہے۔
ہارون رشیدبادشاہ نے اپنے زمانے میں امام مدینہ امام مالکؒ سے اجازت طلب کی کہ کعبہ کوحضورعلیہ السلام کی خواہش کے مطابق بنادوں،مگرامام مالکؒ نے فرمایا’’اس طرح کرنادرست نہیں، کعبہ ہرآنے والے بادشاہ کے ہاتھوں کھلونابن جائے گا‘‘۔
ایک ہزارہجری کے قریب ترکوں کے بادشاہ سلطان صرارخان نے کچھ مرمت کی اورپتھروں کے درمیان سفیدمسالہ لگادیا۔روایات میں آتاہے کہ آئندہ زمانے میں ایک کالاذلیل حبشی آدمی بیت اللہ پرغلبہ حاصل کرکے اس کوگرائے گا،پھرقرب قیامت میں جب تمام مقدس چیزیں اٹھالی جائیں گی توبیت اللہ کی حقیقت کوبھی اللہ تعالیٰ اٹھالیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں