میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

نمازقصر کے لیے سفر کی مسافت اور قصرکی نیت
سوال: کتنے میل پر قصر نماز اد ا کی جاتی ہے؟اورقصرنماز کی نیت کیسے کریں گے ؟
جواب:جس شخص کا اڑتالیس میل ،78ء77یعنی تقریباً 78کلومیٹر کی مسافت تک سفر کاارادہ ہو توایساشخص شہر کی حدود سے نکلتے ہی قصر نماز اداکرے گا۔یعنی جب تک مسافر ہے اس وقت تک فرض نماز چاررکعت کی بجائے دورکعت ادا کرے گا۔
قصر نماز کی نیت یہ ہے:میں نیت کرتاہوں دورکعت نمازفرض قصر کی،وقت ظہر(عصریاعشاء )کا،اللہ تعالیٰ کے واسطے۔(فتاویٰ شامی، 2/123،باب صلوۃ المسافر،ط؛سعید-تحفۃ المسلمین ،ص:169،ط:مکتبہ معارف القرآن)
وضو کرنے کے بعد شیشہ دیکھنا
سوال:کیا وضوکرنے کے بعد شیشے کے آگے جانے یعنی شیشہ دیکھنے سے وضوٹوٹ جاتاہے؟
جواب:آئینہ دیکھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا نہ وضو پر کوئی اثر پڑتاہے۔(آپ کے مسائل اور ان کاحل، 3/91،ط:مکتبہ لدھیانوی)
غسل پر قدرت نہ ہوتوتیمم کرلے
سوال:ایک آدمی بیمار ہے اور بیماری کی وجہ سے غسل نہیں کرسکتاغسل کی وجہ سے بیماری بڑھتی ہے اب غسل فرض ہوجائے تو کیاکرے؟
جواب:جوشخص بیماری کی وجہ سے غسل نہ کرسکتاہووہ غسل کی جگہ تیمم کرسکتاہے۔مذکورہ صورت میں اگر مریض کو پانی نقصان دیتاہے توبجائے غسل کے تیمم کرناجائزہے۔(بدائع الصنائع ، 1/320،ط:دارالکتب العلمیۃ بیروت)
پرفیوم لگاکر نماز پڑھنا صحیح ہے یانہیں؟
سوال:پرفیوم لگاکر انہی کپڑوں میں ہم نماز ادا کرسکتے ہیں یانہیں؟
جواب:پرفیوم میں اگر انگوریا کھجور سے کشید کیا گیا الکحل شامل ہے تو اس کا استعمال جائز نہیں ہے اور اگر گنے ،سبزیوں وغیرہ سے بنا الکحل ملا گیا ہے تو اس کا استعمال جائز ہے۔عام طور یہی دوسری صورت ہوتی ہے ،لہذا پرفیوم کے استعمال کی گنجائش ہے اور ایسے کپڑوں میں نمازپڑھنابھی درست ہے۔البتہ اگرکوئی شخص احتیاط کرتاہے تو زیادہ بہترہے۔
عید کے مسنون ومستحب اعمال
سوال:عید کے دن کون کون سے اعمال مسنون ہیں ؟
جواب:عیدالاضحی کی رات میں طلب ثواب کے لیے بیداررہنااور عبادت میں مشغول میں رہناسنت ہے۔ذی الحجہ کی نویں تاریخ کی صبح سے تیرہویں تاریخ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ تکبیرات تشریق بلندآواز سے اداکرناواجب ہے،عورت آہستہ آوازمیں تکبیر کہے گی۔قربانی کرنے والا عیدالاضحی والے دن نماز سے قبل کچھ نہ کھائے نماز کے بعد اپنی قربانی کے گوشت سے کھائے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ’’ آپ عیدالفطر کی نماز کے لیے کچھ تناول فرماکے تشریف لے جاتے تھے اور عیدالاضحی کے دن نماز پڑھنے تک کچھ نہیں کھاتے تھے‘‘۔جس راستے سے جائیں واپسی میں دوسرے راستے سے آنا۔بخاری شریف میں حضرت جابررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے روز راستہ تبدیل فرماتے تھے‘‘۔اسی طرح غسل کرنا،حسب استطاعت عمدہ لباس پہننا،عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کرنا،تکبیرات تشریق پڑھتے ہوئے آناجاناوغیرہ یہ اعمال مسنون ومستحب ہیں۔(اسوۂ رسول اکرم،ص:253،ط:مکتبہ عمر فاروق)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں