میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپکے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپکے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

منتظم
جمعرات, ۲۲ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق
برے ناموں سے پکارنا
سوال:کسی کوغلط نام سے پکارنا کیسا ہے؟ یعنی نام بگاڑنااورغلط نام سے پکارنا۔
جواب:بطوراستہزاءوتحقیرکے لوگوں کے ایسے نام رکھناجوانہیں ناپسندہوں یااچھے بھلے ناموں کوبگاڑکربولنانہایت مذموم اورسخت گناہ ہے،ان افعال سے معاشرے میں افتراق وانتشارپیداہوتاہے اورباہمی طورپرعداوت ونفرت جنم لیتی ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو ان برائیوں سے بچنے کی تاکیدفرمائی ہے،چناں چہ قرآن کریم کی سورہ¿ حجرات میں ارشادِباری تعالیٰ ہے:”اورایک دوسرے پرطعنہ زنی نہ کرواورنہ ہی ایک دوسرے کے برے نام رکھو“،(حجرات:۱۱)اسی طرح حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاہے:”ایک مومن کادوسرے مومن پریہ بھی حق ہے کہ اس کا ایسے نام ولقب سے ذکرکرے جواس کوزیادہ پسندہو“۔(معارف القرآن8/118،ط:مکتبہ معارف القرآن)
کیاعشرکے لیے نصاب مقررہے؟
سوال:سوال یہ ہے کہ جس طرح زکوة کے لیے سونے کانصاب ساڑھے سات تولہ اورچاندی کانصاب ساڑھے باون تولہ مقررہے ،کیااسی طرح عشرکے لیے بھی کوئی نصاب ہے یانہیں؟میں نے ۸۴۹کلوکاسناہے ،کہ اتنی فصل ہوتب عشرہے ورنہ نہیں۔
جواب:عشرکے وجوب کے لیے کوئی نصاب نہیں ہے،حدیث شریف میں ہے : ”جتنابھی زمین میں سے پیداہوجائے اس میں عشرواجب ہے“۔امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک زمین کی تمام پیداوارپرخواہ کم ہویازیادہ ،عشرکی ادائیگی لازم ہے۔(فتاویٰ شامی،باب العشر2/326،ط:سعید-فتاویٰ ہندیہ 1/186، ط:رشیدیہ)
بغیرٹوپی کے نماز پڑھنا
سوال:کیابغیرٹوپی کے نمازقبول ہوجاتی ہے یانہیں؟
جواب:ننگے سرنمازپڑھنامکروہ ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اوراسلاف امت کامعمول ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کاتھا۔کبھی اتفاق سے ننگے سرنمازپڑھ لی توکوئی حرج نہیں لیکن اس کی عادت بنالینامکروہ ہے۔نمازکے علاوہ عام حالات میں بھی ایک مسلمان کے لیے ننگے سررہنانامناسب اور خلاف ادب ہے،علامہ ابن جوزیؒ نے لکھاہے: ”سر کھولنا قبیح ہے،اورمروت کوختم کردیتا ہے، اور ادب اورشریفانہ تہذیب کے خلاف ہے“۔ (فتاویٰ شامی،مکروھات الصلوة 1/641، ط:ایچ ایم سعید-تلبیس ابلیس، 1/232، ط: دارالفکر بیروت)
امام کا اقامت کے بعدمسائل بتانا
سوال:ہمارے امام صاحب کبھی کبھار جمعہ کی نمازمیں اقامت کے ہوجانے کے بعد موبائل بند کرنے اورٹوپی پہن کرنمازپڑھنے وغیرہ کے بارے میں تاکید کرتے ہیں،کیاشریعت میں اس کی اجازت ہے؟کیوں کہ ہم تو اقامت کے ساتھ ہی نیت کرلیتے ہیں،اوراقامت کے بعد پھرامام صاحب ان چیزوں کے بارے میں بتارہے ہوتے ہیں ۔
جواب:اقامت ہوجانے کے بعد بھی مختصرطورپرکوئی مسئلہ بتانادرست ہے ،اس سے آپ کی نیت اورنمازپرکوئی اثرنہیں پڑتا،البتہ طویل وعظ جائزنہیں۔چنانچہ حدیث شریف میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اقامت کے بعد تکبیرتحریمہ سے پہلے اپنے اصحاب (نمازیوں) کی جانب متوجہ ہوتے اورفرماتے :صفوں کو درست کرو،اوربالکل مل مل کرکھڑے ہو۔(سنن نسائی2/92،ط:المطبوعات الاسلامیہ حلب)
زکوة کامستحق کون؟
سوال:ایک آدمی نے اپنی جمع پونجی سے زمین خریدی ہے اس زمین پرمکان بنانے کاارادہ ہے اپنی رہائش کے لیے،فی الحال وہ شخص ملازم ہے اورکرایہ کے گھرمیں رہائش پذیرہے، کیا ایسا شخص زکوة لے سکتاہے؟
جواب:اگرمذکورہ شخص کے پاس ساڑھے سات تولہ سونایاساڑھے باون تولہ چاندی یااس کی موجودہ قیمت کے برابرنقدرقم یاسامان تجارت موجودنہیں توزکوة لے سکتاہے۔(فتاویٰ ہندیہ ،کتاب الزکوة،باب المصرف، 1/189، ط: رشیدیہ)

ناپاکی کی حالت میں بال اورناخن کاٹنا
سوال:بعض اوقات جنابت کی حالت میں ناخن اوربال کاٹنے کی ضرورت پڑتی ہے ،لیکن میں نے سناہے کہ اس حالت میں بال اورناخن وغیرہ نہیں کاٹنے چاہیے ،ورنہ یہ ہمیشہ ناپاک رہیں گے،اس بارے میں کیاحکم ہے؟
جواب:جس شخص پرغسل واجب ہو اس کے لیے بال اورناخن ترشواناجائزہے لیکن پسندیدہ نہیں،اس لیے پاکی کے بعد بال اورناخن کاٹے جائیں۔ (فتاویٰ ہندیہ، 5/358، ط: رشیدیہ- معارف السنن 1/461،ط:مجلس الدعوة والتحقیق الاسلامی)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں