میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آٹا بحران، سندھ حکومت کا ذخیرہ اندوزوں  کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

آٹا بحران، سندھ حکومت کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

ویب ڈیسک
پیر, ۹ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

حکومت سندھ نے صوبے میں آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کرنے کے لئے سستے آٹے کے اسٹال بڑھانے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کر لیا۔یہ فیصلہ چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سعید احمد منگریجو، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری خوراک راجا خرم شہزاد عمر، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن محمد حنیف چنہ، سمیت تمام ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر شریک ہوئے جبکہ صوبائی وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔چیف سیکریٹری سندھ نے کہا حکومت سندھ نے سستے آٹے کے لئے 33 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، آٹے کی قیمتوں پر ہر صورت کنٹرول کیا جائے۔چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈویژنل کمشنر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے وہ صوبے میں حکومت کے جانب سے قائم کئے گئے سستا آٹا اسٹال کا دورہ کریں، سستا آٹا پوائنٹ پر سیکیورٹی کو بھی یقینی بنایا جائے ، اس حوالے سے پولیس اور رینجرز سیکیورٹی فراہم کریں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والی فلور ملز کے خلاف صوبے بھر میں کریک ڈان کیا جائے گا اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ گندم کی 100 فیصد گریڈنگ کو یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے بتایا سستے آٹے کے اسٹال بڑھائے گئے ہیں، کراچی ڈویژن میں اب 27 کے بجائے 64 سستا آٹا پوائنٹس بنائے گئے ہیں ہر پوائنٹ پر 5 گاڑیوں کے ذریعے عوام کو سستا آٹا فراہم کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں