ایم کیو ایم لندن کا اپنے زیر ملکیت 22گھرخالی کرانے کا فیصلہ
شیئر کریں
(خصوصی رپورٹ: باسط علی) ایم کیو ایم لندن نے اپنے زیر ملکیت 22گھروں کی تفصیلات پاکستانی سفارت خانے میں جمع کرانے کی تیاری کرلی۔ اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے گھروں کو خالی کرانے کے لیے قانونی کارروائی پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق ایم کیوایم لندن ، لندن میں دیے گھروں کو بھی پارٹی لیڈرز سے خالی کرانے کی قانونی تیاریوں میں مصروف ہے۔ اس ضمن میں مصطفی عزیز آبادی، قاسم رضا، ڈاکٹر احسان، ندیم نصرت، طارق جاویداور دیگر رہنماؤں کو بھی ایک انتباہ جاری کیا جاچکا ہے۔ ایم کیوایم کے مختلف گروپوں اور کسی گروپ کے ہی اندر موجود مختلف رہنماؤں میں کسی کو کسی پر بھی اعتبار نہیں رہا۔ پاکستان میں ایم کیو ایم بہادر آباداور پی آئی بی سخت مشکلات میںگھری ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مختلف لیڈرز کے پاس موجود گاڑیاں بھی اُن کی اپنی نہیںہیں، یہ گاڑیاں ایم کیوایم لندن کے زیراثر لوگوں کی زیر ملکیت ہیں جس کے مزے اڑائے جارہے ہیں۔ لندن اسپیشل انوسٹی گیشن نے وسیم اختر، ارشد حسن، سعد بن جعفر عرف جیلان، نیر رضا، حنیف سورتی، گلشن ٹاؤن ناظم، آصف حسنین اور متعدد کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ آصف حسنین نے واٹر ہائیڈرینٹ اور تھانے کے ساتھ پیٹرول پمپ اور کورنگی پانچ پر پٹرول پمپ بنا رکھا ہے ۔ وہ بلدیہ کورنگی کا پے رول بدل کر جرم کا ارتکاب بھی کرچکے ہیں۔ اور پے رول میں جعلی انٹریاں ڈال کر گھوسٹ ملازمین کی سینکڑوں تعداد کی انٹریوں کے بھی ذمہ دار قرار دیے جاتے ہیں۔ اظہار احمد خان اور امین الحق پر چار چار سو گز کے گلشن ضیاء میں کمرشل پلاٹ الاٹ کرانے کے الزامات ہیں۔اطلاعات ہیں کہ عمران خان کے دور میں ایم کیوایم کے خلاف نیب میں زیرتفتیش کیسز کچھ پراسرار لوگوں نے سرے سے چلنے ہی نہیں دیے۔