سانحہ ماڈل ٹاؤن: دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف لارجر بینچ تحلیل
شیئر کریں
لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف لارجر بینچ تحلیل ہو گیا۔بینچ کے ممبر جسٹس علی ضیا باجوہ نے سماعت سے معذرت کر لی۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر بینچ میں شامل نہیں ہوسکتا۔ چیف جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ آئندہ سماعت کے لیے نیا لارجر بینچ تشکیل دیں گے۔ درخواست گزار خرم رفیق نے نیا وکیل کرنے کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ درخواست گزار نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ کی جگہ نیا وکیل کرنے کی مہلت دی جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور عوامی تحریک کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ بھی عدالت پیش ہوئے۔ اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ بینچ میں شامل ایک جج صاحب اس کیس میں وکیل رہے ہیں۔ چیف جسٹس امیربھٹی نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ عدالت کے علم میں ہے آئندہ سماعت سے پہلے نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔ درخواست گزار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کر رکھا ہے۔ مرکزی درخواست پولیس اہلکار رضوان قادر اور خرم رفیق کی جانب سے دائر کی گئی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔